ETV Bharat / business

Personal Accident Insurance Policy Benefits: ذاتی حادثاتی بیمہ پالیسی کے فوائد ہیں؟

پرسنل حادثاتی بیمہ Personal Accident Insurance Policy ایک ایسی پالیسی ہے جو آپ کے طبی اخراجات کی ادائیگی کر سکتی ہے. حادثات کی وجہ سے معذوری یا موت کی صورت میں معاوضہ فراہم کر سکتی ہے۔ آپ ذاتی حادثاتی بیمہ کے ذریعے اپنے پورے خاندان کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

What are the benefits of personal accident insurance policy?
ذاتی حادثاتی بیمہ پالیسی کے فوائد ہیں؟
author img

By

Published : Jul 14, 2022, 2:06 PM IST

حیدرآباد: انسانی زندگی ایک غیر متوقع حقیت ہے، کوئی نہیں جانتا کہ کب کیا ہونے والا ہے۔ خاص طور پر حادثات، ہم کبھی نہیں جان سکیں گے کہ کب اور کس شکل میں پیش آئیں گے۔ اگر ہمارے ساتھ کوئی معمولی حادثہ پیش آتا ہے تو ہم ٹھیک ہو جائیں گے اور تھوڑی ہی وقفے میں اپنے کام یا کاروبار میں شریک ہو جائیں گے، لیکن اگر کوئی بڑا حادثہ ہو تو ایسے حالات میں آمدنی برسوں تک رک جائے کیونکہ اس دوران گھر تک محدود رہنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ذاتی حادثاتی بیمہ Personal Accident Insurance پالیسیاں ایک مالیاتی مدد ہوتی ہیں جب اس طرح کے حادثات ہوتی ہیں۔ ان کی کیا ضرورت ہے؟ آئیے دیکھتے ہیں کہ ان پالیسیوں کے انتخاب میں کیا احتیاط برتنی چاہیے۔ Personal Accident Insurance Policy Benefits

مرض کی صورت میں، ہیلتھ انشورنس ہسپتال کے اخراجات ادا کرتا ہے۔ لیکن، جب کوئی حادثہ ہوتا ہے، تو کمائی کی طاقت عارضی طور پر متاثر ہوتی ہے۔ بعض اوقات جزوی یا مستقل معذوری کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ یہ طویل مدتی مالی مسائل کا سبب بنتا ہے۔ پرسنل ایکسیڈنٹ انشورنس (PAC) ایسے واقعات کی صورت میں آپ کی مدد کے لیے موجود ہے۔ اس حادثے کی بیمہ پالیسی میں بہت سے ایڈ آنز شامل کیے جا سکتے ہیں۔ ان میں بنیادی طور پر حادثاتی موت، عارضی/مستقل معذوری شامل ہیں۔ ان سپلیمنٹری پالیسیوں کے لیے تھوڑا سا اضافی پریمیم وصول کیا جاتا ہے۔

پانچ برس سے 70 برس کی عمر کے لوگوں کو ذاتی حادثے کی انشورنس پالیسی پیش کی جاتی ہے۔ زندگی اور صحت کی انشورنس پالیسیوں کی طرح، پریمیم عمر کے لحاظ سے تبدیل نہیں ہوتا ہے۔ تمام عمر کے گروپوں کا ایک ہی پریمیم ہے۔ تاہم، پالیسی کی قیمت اور پریمیم کا تعین افراد کی آمدنی اور انہیں درپیش خطرات کی فہرست سے کیا جاتا ہے۔

ذاتی حادثاتی بیمہ کی دو قسم کی پالیسیاں دستیاب ہیں۔ جنرل انشورنس کمپنیاں اس پالیسی کو خصوصی طور پر اسٹینڈ ایلون یعنی ایک شخص پالیسی کے طور پر پیش کرتی ہیں۔ لائف انشورنس کمپنیاں اسے ایک اضافی پالیسی کے طور پر بھی پیش کرتی ہیں۔ جنرل انشورنس کمپنیوں کی طرف سے پیش کردہ پالیسی کی سالانہ تجدید ہونی چاہیے۔ لائف انشورنس پالیسی ایک طویل مدتی معاہدہ ہے جب ایک ساتھ لیا جائے۔

ایک جامع ذاتی حادثاتی انشورنس پالیسی کو ہمیشہ ترجیح دی جانی چاہیے۔ پالیسی کا انتخاب حادثاتی موت، مستقل مکمل معذوری، مستقل جزوی معذوری اور عارضی معذوری کے معاملات میں معاوضہ فراہم کرنے کے لیے کیا جانا چاہیے۔ کسی حادثے کی صورت میں اور کام پر جانے کے قابل نہ ہونے کی صورت میں ہر ہفتے ایک مخصوص رقم ادا کرنے کا انتظام ہے۔ اس کا تعین پالیسی کی قدر کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ لہٰذا، پالیسی کا انتخاب کرتے وقت اس سلسلے میں محتاط رہنا چاہیے۔ کم آمدنی والے افراد کے لیے یہ بہت ہی اطمینان بخش ہے۔

اس پالیسی کی قدر بیمہ کنندگان کی صوابدید پر منحصر ہے۔ افراد کی آمدنی پر منحصر ہے، زیادہ سے زیادہ رقم کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ تاہم، تمام انشورنس کمپنیاں ایک جیسے قوانین پر عمل نہیں کرتی ہیں۔ کچھ جنرل انشورنس کمپنیاں افراد کی ماہانہ آمدنی کے 72 گنا تک ایکسیڈنٹ انشورنس پیش کرتی ہیں۔ کچھ پالیسیوں کی مالیت سالانہ آمدنی سے پانچ گنا تک ہوتی ہے۔ کچھ معاملات میں، وہ 50 لاکھ روپے کی زیادہ سے زیادہ پالیسی پیش کرتے ہیں۔ انشورنس کمپنیاں پالیسی ہولڈر کو درپیش خطرات کی بنیاد پر بیمہ کی رقم اور پریمیم کا حساب لگاتی ہیں۔ لائف انشورنس کمپنیوں کی جانب سے پیش کی جانے والی حادثاتی انشورنس پالیسیاں بنیادی پالیسی کا 30 فیصد تک ہوتی ہیں۔ یہ پالیسی کسی حادثے کی صورت میں آمدنی کے متبادل کے لیے مفید ہے۔ تاہم زیادہ تر انشورنس کمپنیوں نے 6,000 روپے سے 10,000 روپے فی ہفتہ کی حد لگائی ہے۔ 104 ہفتوں تک کے معاوضے کا انتظام ہوگا۔ پالیسی لیتے وقت اس پر غور کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

ذاتی حادثے کی انشورنس پالیسی ہر ایک کے لیے ضروری ہے۔ یہ پالیسی خاص طور پر محنت کش نوجوانوں کے لیے بہت ضروری ہے۔ بہت زیادہ سفر کرنے والوں کو اس پالیسی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ ٹرم پالیسی کے مقابلے میں.. حادثاتی انشورنس پالیسی کا پریمیم کم ہے۔ مدتی پالیسی کے ساتھ، اس پالیسی کا انتخاب کم پریمیم پر زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔ خاص کر جن لوگوں نے قرضہ لیا ہے وہ یہ پالیسی لیں۔ آمدنی ختم ہونے کی صورت میں، اس پالیسی کی آمدنی سے قسطیں ادا کی جا سکتی ہیں۔

حیدرآباد: انسانی زندگی ایک غیر متوقع حقیت ہے، کوئی نہیں جانتا کہ کب کیا ہونے والا ہے۔ خاص طور پر حادثات، ہم کبھی نہیں جان سکیں گے کہ کب اور کس شکل میں پیش آئیں گے۔ اگر ہمارے ساتھ کوئی معمولی حادثہ پیش آتا ہے تو ہم ٹھیک ہو جائیں گے اور تھوڑی ہی وقفے میں اپنے کام یا کاروبار میں شریک ہو جائیں گے، لیکن اگر کوئی بڑا حادثہ ہو تو ایسے حالات میں آمدنی برسوں تک رک جائے کیونکہ اس دوران گھر تک محدود رہنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ذاتی حادثاتی بیمہ Personal Accident Insurance پالیسیاں ایک مالیاتی مدد ہوتی ہیں جب اس طرح کے حادثات ہوتی ہیں۔ ان کی کیا ضرورت ہے؟ آئیے دیکھتے ہیں کہ ان پالیسیوں کے انتخاب میں کیا احتیاط برتنی چاہیے۔ Personal Accident Insurance Policy Benefits

مرض کی صورت میں، ہیلتھ انشورنس ہسپتال کے اخراجات ادا کرتا ہے۔ لیکن، جب کوئی حادثہ ہوتا ہے، تو کمائی کی طاقت عارضی طور پر متاثر ہوتی ہے۔ بعض اوقات جزوی یا مستقل معذوری کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ یہ طویل مدتی مالی مسائل کا سبب بنتا ہے۔ پرسنل ایکسیڈنٹ انشورنس (PAC) ایسے واقعات کی صورت میں آپ کی مدد کے لیے موجود ہے۔ اس حادثے کی بیمہ پالیسی میں بہت سے ایڈ آنز شامل کیے جا سکتے ہیں۔ ان میں بنیادی طور پر حادثاتی موت، عارضی/مستقل معذوری شامل ہیں۔ ان سپلیمنٹری پالیسیوں کے لیے تھوڑا سا اضافی پریمیم وصول کیا جاتا ہے۔

پانچ برس سے 70 برس کی عمر کے لوگوں کو ذاتی حادثے کی انشورنس پالیسی پیش کی جاتی ہے۔ زندگی اور صحت کی انشورنس پالیسیوں کی طرح، پریمیم عمر کے لحاظ سے تبدیل نہیں ہوتا ہے۔ تمام عمر کے گروپوں کا ایک ہی پریمیم ہے۔ تاہم، پالیسی کی قیمت اور پریمیم کا تعین افراد کی آمدنی اور انہیں درپیش خطرات کی فہرست سے کیا جاتا ہے۔

ذاتی حادثاتی بیمہ کی دو قسم کی پالیسیاں دستیاب ہیں۔ جنرل انشورنس کمپنیاں اس پالیسی کو خصوصی طور پر اسٹینڈ ایلون یعنی ایک شخص پالیسی کے طور پر پیش کرتی ہیں۔ لائف انشورنس کمپنیاں اسے ایک اضافی پالیسی کے طور پر بھی پیش کرتی ہیں۔ جنرل انشورنس کمپنیوں کی طرف سے پیش کردہ پالیسی کی سالانہ تجدید ہونی چاہیے۔ لائف انشورنس پالیسی ایک طویل مدتی معاہدہ ہے جب ایک ساتھ لیا جائے۔

ایک جامع ذاتی حادثاتی انشورنس پالیسی کو ہمیشہ ترجیح دی جانی چاہیے۔ پالیسی کا انتخاب حادثاتی موت، مستقل مکمل معذوری، مستقل جزوی معذوری اور عارضی معذوری کے معاملات میں معاوضہ فراہم کرنے کے لیے کیا جانا چاہیے۔ کسی حادثے کی صورت میں اور کام پر جانے کے قابل نہ ہونے کی صورت میں ہر ہفتے ایک مخصوص رقم ادا کرنے کا انتظام ہے۔ اس کا تعین پالیسی کی قدر کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ لہٰذا، پالیسی کا انتخاب کرتے وقت اس سلسلے میں محتاط رہنا چاہیے۔ کم آمدنی والے افراد کے لیے یہ بہت ہی اطمینان بخش ہے۔

اس پالیسی کی قدر بیمہ کنندگان کی صوابدید پر منحصر ہے۔ افراد کی آمدنی پر منحصر ہے، زیادہ سے زیادہ رقم کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ تاہم، تمام انشورنس کمپنیاں ایک جیسے قوانین پر عمل نہیں کرتی ہیں۔ کچھ جنرل انشورنس کمپنیاں افراد کی ماہانہ آمدنی کے 72 گنا تک ایکسیڈنٹ انشورنس پیش کرتی ہیں۔ کچھ پالیسیوں کی مالیت سالانہ آمدنی سے پانچ گنا تک ہوتی ہے۔ کچھ معاملات میں، وہ 50 لاکھ روپے کی زیادہ سے زیادہ پالیسی پیش کرتے ہیں۔ انشورنس کمپنیاں پالیسی ہولڈر کو درپیش خطرات کی بنیاد پر بیمہ کی رقم اور پریمیم کا حساب لگاتی ہیں۔ لائف انشورنس کمپنیوں کی جانب سے پیش کی جانے والی حادثاتی انشورنس پالیسیاں بنیادی پالیسی کا 30 فیصد تک ہوتی ہیں۔ یہ پالیسی کسی حادثے کی صورت میں آمدنی کے متبادل کے لیے مفید ہے۔ تاہم زیادہ تر انشورنس کمپنیوں نے 6,000 روپے سے 10,000 روپے فی ہفتہ کی حد لگائی ہے۔ 104 ہفتوں تک کے معاوضے کا انتظام ہوگا۔ پالیسی لیتے وقت اس پر غور کرنا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

ذاتی حادثے کی انشورنس پالیسی ہر ایک کے لیے ضروری ہے۔ یہ پالیسی خاص طور پر محنت کش نوجوانوں کے لیے بہت ضروری ہے۔ بہت زیادہ سفر کرنے والوں کو اس پالیسی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ ٹرم پالیسی کے مقابلے میں.. حادثاتی انشورنس پالیسی کا پریمیم کم ہے۔ مدتی پالیسی کے ساتھ، اس پالیسی کا انتخاب کم پریمیم پر زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔ خاص کر جن لوگوں نے قرضہ لیا ہے وہ یہ پالیسی لیں۔ آمدنی ختم ہونے کی صورت میں، اس پالیسی کی آمدنی سے قسطیں ادا کی جا سکتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.