واشنگٹن: دنیا بھر میں کساد بازاری کے سیاہ بادل کے دوان ایک اور بری خبر سامنے آئی ہے۔ خبروں کے مطابق بڑی ٹیک کمپنیاں بڑی تعداد میں ملازمین کو نوکری سے فارغ کر رہے ہیں۔ گزشتہ برس یعنی سال 2022 میں بھی ڈیڑھ لاکھ سے زائد لوگوں کو نوکریوں سے نکالے گئے جن میں 50 ہزار سے زائد ملازمین ٹیک کمپنی سے تھے۔ ملازمین کے لیے ماحول خراب ہے اور ان کی ملازمتیں خطرے میں ہیں۔ دریں اثنا مائیکرو سافٹ سے تقریباً 11,000 ملازمین کو آج فارغ کیا جائے گا۔ ایک رپورٹ کے مطابق بتایا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی کی عالمی کمپنی مائیکروسافٹ اپنے ہزاروں ملازمین کو باہر کا راستہ دکھانے جا رہی ہے۔
اسکائی نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے اطلاع دی ہے کہ ہزاروں ملازمین کو نوکری نے نکالا جائے گا، مائیکروسافٹ جیسی کمپنیاں اپنی افرادی قوت کا تقریباً 5 فیصد یا تقریباً 11,000 ملازمین کو نکالنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مائیکروسافٹ میں یہ برطرفی ہیومن ریسورس (HR) اور انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں ہو سکتی ہے۔ اس قبل Amazon.com Inc اور Meta Platforms Inc نے برطرفی کی ہے۔ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ یہ برطرفی مانگ میں کمی اور عالمی اقتصادی نقطہ نظر کی وجہ سے کی جا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 30 جون تک مائیکروسافٹ کمپنی کے پاس کل وقتی ملازمین کی تعداد 221,000 تھی، جن میں سے 122,000 امریکہ میں اور 99,000 بین الاقوامی سطح پر۔
مائیکروسافٹ پر اپنے منافع کو برقرار رکھنے کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے کیونکہ اس کی کلاؤڈ یونٹ Azure کو مسلسل کئی سہ ماہیوں سے زوال کا سامنا ہے۔ پرسنل کمپیوٹرز کی مارکیٹ پر آنے والے منفی اثرات کے پیش نظر مائیکروسافٹ کی ونڈوز اور ڈیوائسز کی فروخت پر اس کا اثر دیکھا جا رہا ہے۔ اس علاوہ گزشتہ برس جولائی میں بھی کچھ ملازمین کو باہر کا راستہ دکھایا گیا تھا۔ اکتوبر میں نیوز سائٹ Axios نے رپورٹ کیا کہ مائیکروسافٹ نے متعدد ڈویژنوں میں تقریباً 1,000 ملازمین کو نوکری نے نکالا۔
مائیکروسافٹ سے چھٹنیوں کے اقدام اس بات کا اشارہ دے رہی ہے کہ آنے والے دنوں میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملازمتوں کی کمی جاری رہ سکتی ہے۔ مائیکروسافٹ ایک چیلنجنگ معیشت کا سامنا کرنے والی جدید ترین بڑی ٹیک کمپنی ہے۔ مائیکروسافٹ کے سی ای او ستیہ ناڈیلا نے کچھ عرصہ قبل اشارہ دیا تھا کہ کمپنی کے کام کاج میں کچھ تبدیلیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔ سی این بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ستیہ نڈیلا نے کہا تھا کہ مائیکروسافٹ گلوبل چیلنج کا سامنا کرنے سے متاثر نہیں رہ سکتا اور آنے والے دو برس کمپنی کے لیے مشکل ترین ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: