ETV Bharat / business

Indian Muslims Faceing Discrimination مسلمان اور دلت شعبہ روزگار میں امتیازی سلوک کے شکار

آکسفیم انڈیا کی رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کو غیرمسلموں کے مقابلے تنخواہ دار ملازمتوں اور سیلف ایمپلائڈ کے ذریعے آمدنی حاصل کرنے میں مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ Indian Muslims Faceing Discrimination in Earnings and Jobs

Indian muslims faceing discrimination in earnings and jobs: Oxfam report
مسلمان اور پسماندہ طبقات شعبہ روزگار میں امتیازی سلوک کا شکار
author img

By

Published : Sep 15, 2022, 2:46 PM IST

Updated : Sep 15, 2022, 4:55 PM IST

آکسفیم انڈیا کی ایک تازہ ترین رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ جن لوگوں کا تعلق درج فہرست ذاتوں ذاتوں اور قبائل (ایس سی اور ایس ٹی) سے نہیں ہے، وہ دونوں برادریوں کے مقابلے 5,000 روپے ماہانہ زیادہ کماتے ہیں، جب کہ مجموعی طور پر غیر مسلم، مسلمانوں سے اوسطاً 7,000 روپے زیادہ ماہانہ کماتے ہیں۔ SCs, STs And Muslims Make Less Money In India Than Others

انڈیا ڈسکریمیشن رپورٹ 2022 کے مطابق سنہ 2019-2020 میں 15 برس یا اس سے زائد عمر کی شہری مسلم آبادی 15.6 فیصد باقاعدہ تنخواہ دار ملازمتوں میں مصروف ہے جب کہ غیر مسلموں 23.3 فیصد آبادی باقاعدہ تنخواہ دار ملازمتوں میں ہے۔ SCs, STs And Muslims Make Less Money In India Than Others

امتیازی سلوک کے باعث شہری مسلمانوں کے لیے روزگار کے مواقع میں 68 فیصد کمی آئی ہے۔ سال 20-2019 میں تنخواہ دار کارکنوں کے طور پر کام کرنے والے مسلم اور غیر مسلم کے درمیان فرق کا تناسب 70 فیصد امتیازی سلوک کی وجہ سے تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خود ملازمت (سیلف ایمپلائڈ ) کے معاملے میں SC/STs غیر SC/STs سے 5,000 روپے کم کماتے ہیں اور یہاں امتیازی سلوک کا فرق 41 فیصد ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دیہی ایس سی اور ایس ٹی کمیونٹیز کو آرام دہ ملازمت میں امتیازی سلوک میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

دیہی علاقوں میں مسلمانوں میں کووڈ-19 کی پہلی سہ ماہی میں بے روزگاری میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا، جو تقریباً 17 فیصد ہے۔

کووِڈ کے دوران تنخواہ پانے والے ملازمتوں میں سب سے زیادہ مسلمان متاثر ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں کمائی میں سب سے زیادہ 13 فیصد کمی مسلمانوں میں ریکارڈ کی گئی، جب کہ دوسروں کے لیے یہ 9 فیصد کے قریب تھی۔

دیہی علاقوں میں، سیلف ایمپلائڈ زمرے میں، مسلمانوں کی کمائی میں تقریباً 18 فیصد کی سب سے زیادہ کمی آئی ہے، جب کہ ایس سی/ایس ٹی اور دیگر کی کمائی میں 10 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ تاریخی طور پر، دلت اور آدیواسی جیسی مظلوم کمیونٹیز کے ساتھ ساتھ مذہبی اقلیتوں جیسے مسلمانوں کو بھی ملازمتوں، معاش اور زرعی قرضوں تک رسائی میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ شہری علاقوں میں باقاعدہ تنخواہ پانے والے غیر مسلم اوسطاً 20,346 روپے کماتے ہیں، جو 13,672 روپے کمانے والے مسلمانوں سے 1.5 گنا زیادہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ غیر مسلم باقاعدہ ملازمت سے مسلمانوں کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ کما رہے ہیں۔

"سیلف ایمپلائڈ کے ذریعے غیر مسلم اوسطاً 15,878 روپے کماتے ہیں، جب کہ مسلمان شہری زیادہ نمائندگی کے باوجود 11,421 روپے کماتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ غیر مسلم خود روزگار میں مسلمانوں کے مقابلے میں ایک تہائی زیادہ کما رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

آکسفیم انڈیا کی ایک تازہ ترین رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ جن لوگوں کا تعلق درج فہرست ذاتوں ذاتوں اور قبائل (ایس سی اور ایس ٹی) سے نہیں ہے، وہ دونوں برادریوں کے مقابلے 5,000 روپے ماہانہ زیادہ کماتے ہیں، جب کہ مجموعی طور پر غیر مسلم، مسلمانوں سے اوسطاً 7,000 روپے زیادہ ماہانہ کماتے ہیں۔ SCs, STs And Muslims Make Less Money In India Than Others

انڈیا ڈسکریمیشن رپورٹ 2022 کے مطابق سنہ 2019-2020 میں 15 برس یا اس سے زائد عمر کی شہری مسلم آبادی 15.6 فیصد باقاعدہ تنخواہ دار ملازمتوں میں مصروف ہے جب کہ غیر مسلموں 23.3 فیصد آبادی باقاعدہ تنخواہ دار ملازمتوں میں ہے۔ SCs, STs And Muslims Make Less Money In India Than Others

امتیازی سلوک کے باعث شہری مسلمانوں کے لیے روزگار کے مواقع میں 68 فیصد کمی آئی ہے۔ سال 20-2019 میں تنخواہ دار کارکنوں کے طور پر کام کرنے والے مسلم اور غیر مسلم کے درمیان فرق کا تناسب 70 فیصد امتیازی سلوک کی وجہ سے تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خود ملازمت (سیلف ایمپلائڈ ) کے معاملے میں SC/STs غیر SC/STs سے 5,000 روپے کم کماتے ہیں اور یہاں امتیازی سلوک کا فرق 41 فیصد ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دیہی ایس سی اور ایس ٹی کمیونٹیز کو آرام دہ ملازمت میں امتیازی سلوک میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

دیہی علاقوں میں مسلمانوں میں کووڈ-19 کی پہلی سہ ماہی میں بے روزگاری میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا، جو تقریباً 17 فیصد ہے۔

کووِڈ کے دوران تنخواہ پانے والے ملازمتوں میں سب سے زیادہ مسلمان متاثر ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں کمائی میں سب سے زیادہ 13 فیصد کمی مسلمانوں میں ریکارڈ کی گئی، جب کہ دوسروں کے لیے یہ 9 فیصد کے قریب تھی۔

دیہی علاقوں میں، سیلف ایمپلائڈ زمرے میں، مسلمانوں کی کمائی میں تقریباً 18 فیصد کی سب سے زیادہ کمی آئی ہے، جب کہ ایس سی/ایس ٹی اور دیگر کی کمائی میں 10 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ تاریخی طور پر، دلت اور آدیواسی جیسی مظلوم کمیونٹیز کے ساتھ ساتھ مذہبی اقلیتوں جیسے مسلمانوں کو بھی ملازمتوں، معاش اور زرعی قرضوں تک رسائی میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ شہری علاقوں میں باقاعدہ تنخواہ پانے والے غیر مسلم اوسطاً 20,346 روپے کماتے ہیں، جو 13,672 روپے کمانے والے مسلمانوں سے 1.5 گنا زیادہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ غیر مسلم باقاعدہ ملازمت سے مسلمانوں کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ کما رہے ہیں۔

"سیلف ایمپلائڈ کے ذریعے غیر مسلم اوسطاً 15,878 روپے کماتے ہیں، جب کہ مسلمان شہری زیادہ نمائندگی کے باوجود 11,421 روپے کماتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ غیر مسلم خود روزگار میں مسلمانوں کے مقابلے میں ایک تہائی زیادہ کما رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

Last Updated : Sep 15, 2022, 4:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.