وجیا نگرم: انفوسس کے بانی این آر نارائن مورتی نے اتوار کے روز ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ' بھارت کا مطلب بدعنوانی، گندی سڑکیں اور آلودگی ہے۔ جب کہ سنگاپور میں اس کا مطلب صاف سڑکیں اور آلودگی سے پاک ماحول ہے۔ وجیا نگرم ضلع کے رجم میں واقع 'جی ایم آر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی' (جی ایم آر آئی ٹی) کی سلور جوبلی سالانہ تقریب میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے نارائن مورتی نے کہاکہ' ایک طالب علم کے طور پر آپ کو ہمیشہ تبدیلی لانے کے مواقع تلاش کرنے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ' آپ کو یہ سوچنا چاہیے کہ اگر آپ ایک لیڈر ہوتو حالات کو بہتر بنانے کے لیے کیا قدم اٹھاتے۔ انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ آپ کی کوششوں سے سماج اور ملک میں کیا تبدیلی آئی ہے۔ In India Reality Means Corruption And Dirty Roads
این آر نارائن مورتی نے کہا کہ حقیقت وہی ہے جو آپ بناتے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ کی ایک پریس ریلیز میں نارائن مورتی کے حوالے سے کہا گیا کہ 'بھارت میں حقیقت کا مطلب کرپشن، گندی سڑکیں، آلودگی اور بعض اوقات بجلی نہیں ہوتی۔ تاہم سنگاپور میں حقیقت کا مطلب صاف سڑکیں، آلودگی سے پاک ماحول اور وافر بجلی کی دستیابی ہے۔ اس لیے اس نئی حقیقت کو تخلیق کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔ نارائن مورتی نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو اپنے ذہن کو اس طرح تیار کرنا چاہئے کہ اس سے سماج میں تبدیلی آسکے۔ آپ عوام، معاشرے اور ملک میں دلچسپی لیں اور ان کے مفادات کو اپنے مفادات سے بالاتر رکھیں۔
جی ایم آر گروپ کے چیئرمین جی ایم راؤ کی مثال دیتے ہوئے، این آر نارائن مورتی نے طلباء پر زور دیا کہ وہ ان سے تحریک لیں اور جب بھی ممکن ہو ایک کاروباری بنیں اور زیادہ سے زیادہ روزگار پیدا کریں۔ نارائن مورتی نے کہا کہ زیادہ ملازمتیں پیدا کرنا ہی غربت کو ختم کرنے اور سماج کے پسماندہ طبقات کی مدد کرنے کا واحد راستہ ہے۔ جب کہ جی ایم آر گروپ کے چیرمین جی ایم راؤ نے کہا کہ نارائن مورتی خواہشمند نوجوانوں کے لیے ایک تحریک رہے ہیں۔ وہ میری ٹیم، تمام طلباء اور فیکلٹی کے لیے ایک تحریک ہے۔
مزید پڑھیں: