نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کے روز امریکہ اور یورپ میں کچھ بینکوں کے دیوالیہ ہونے سے پیدا ہونے والی صورتحال کے درمیان مختلف مالیاتی پیرامیٹرز پر پبلک سیکٹر بینکوں (PSBs) کی کارکردگی اور لچک کا جائزہ لیا۔ اس جائزہ میٹنگ میں وزیر خزانہ نے پبلک سیکٹر کے بینکوں سے کہا کہ وہ شرح سود کے خطرات کے بارے میں چوکس رہیں اور تناؤ کی سطح کو باقاعدگی سے چیک کریں۔
سیتا رمن نے دو گھنٹے طویل میٹنگ کے دوران PSBs کے منیجنگ ڈائریکٹرز (MDs) اور چیف ایگزیکٹو آفیسرز (CEOs) کے ساتھ موجودہ مالی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثنا سلیکن ویلی بینک (SVB) اور سگنیچر بینک (SB) کے دیوالیہ کے بعد کریڈٹ سوئس کے بحران کے ذمہ دار عوامل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایک آفیشیل بیان کے مطابق جائزہ میٹنگ میں وزیر مملکت برائے خزانہ بھاگوت کراڈ اور مالیاتی خدمات کے سکریٹری وویک جوشی کے ساتھ کئی سینئر افسران نے شرکت کی۔ وزیر خزانہ نے موجودہ عالمی مالیاتی بحران کے ممکنہ اثرات پر فوری اور طویل مدتی دونوں نقطہ نظر سے تبادلہ خیال کیا۔
پبلک سیکٹر کے بینکوں کی جائزہ میٹنگ کے دوران، وزیر خزانہ نے کہا کہ بینکوں کو مستعدی سے کام لینا چاہیے اور رسک مینجمنٹ اور ڈپازٹس کے تنوع اور اثاثوں کی بنیاد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ریگولیٹری فریم ورک پر عمل کرنا چاہیے۔ اس دوران بینک کے سربراہوں نے سیتا رمن کو بتایا کہ وہ عالمی بینکنگ سیکٹر میں ہونے والی پیش رفت سے واقف ہیں اور اس طرح کے کسی بھی ممکنہ مالیاتی جھٹکے سے بچنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: