مرکزی کابینہ نے وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دیے جانے سے متعلق ضابطہ (ترمیمی )آرڈیننس 2016کی مشتہری کو اپنی منظوری دے دی ہے۔
مذکورہ ترمیم دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دیے جانے سے متعلق ضابطہ 2016 میں موجود پیچیدگیوں اور ابہام کو ختم کر دے گی اور اس ضابطے کے آسان نفاذ کو یقینی بنائے گی۔
ترمیم کے تحت کارپوریٹ انسولوینسی تصفیہ عمل شروع ہونے سے قبل کسی کارپوریٹ قرض دار کے ذریعے، اگر وہ کسی خطا کا مرتکب ہوا ہوگا تو اس صورت میں تمام تر کارروائی ختم کر دی جائے گی اور مذکورہ کارپوریٹ قرض دار کو اس طرح کی خطاکاری کے لیے تصفیے سے متعلق منصوبے کی تاریخ سے سزاوار قرار نہیں دیا جائے گا۔ اگر تصفیے سے متعلق منصوبہ اس نوعیت کا ہے جس سے کارپوریٹ قرضدار کے انتظام یا کنٹرول اختیارات میں کوئی تبدیلی واقع ہوتی ہے شرط یہ ہے کہ وہ شخص مذکور درج ذیل زمرے میں نہ آتا ہو۔
متعلقہ تجاویز کے مطابق ایسی صورت میں کارپوریٹ قرض دار جیسا کہ اس پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ کارپوریٹ انسولوینسی تصفیہ عمل کے آغاز سے متعلق ارتکاب کردہ جرم یا خطا کاری کے سلسلے میں متعلقہ خطا کاری کی تفتیش یا جانچ کرنے والے حاکم کے ساتھ بھر پور تعان کرے گا۔