نئی دہلی: گھریلو اسٹاک مارکیٹ میں جزوی اضافے کے برعکس، اڈانی گروپ کی تمام 10 درج کمپنیوں کے حصص پیر کو گراوٹ کے ساتھ بند ہوئے۔ اڈانی پاور کو بی ایس ای میں 4.98 فیصد کا سب سے بڑی گراوٹ درج کی گئی، جب کہ اڈانی ٹرانسمیشن کو بھی 4.98 فیصد کا نقصان اٹھانا پڑا۔ اڈانی ولمار کے حصص میں 4.93 فیصد کی کمی ہوئی، جب کہ اڈانی ٹوٹل گیس نے 4.91 فیصد کا نقصان درج کیا۔
گروپ کی میڈیا کمپنی این ڈی ٹی وی کے حصص 4.60 فیصد گرے، جب کہ اڈانی گرین انرجی 4.40 فیصد گرے۔ اڈانی پورٹس اینڈ ایس ای زیڈ میں 1.43 فیصد، اے سی سی میں 1.01 فیصد، اڈانی انٹرپرائزز میں 0.99 فیصد اور امبوجا سیمنٹس میں 0.59 فیصد کی کمی درج کی گئی۔ ٹریڈنگ کے دوران اڈانی گروپ کی کئی کمپنیوں کے شیئر لوئر سرکٹ پر پہنچ گئے تھے۔ اڈانی گروپ کے حصص کے برعکس بی ایس ای بینچ مارک سینسیکس 126.76 پوائنٹس، یا 0.22 فیصد، اتار چڑھاؤ کے ساتھ 57,653.86 پر بند ہوا۔
24 جنوری کو امریکی ریسرچ فرم ہنڈنبرگ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سے، اڈانی گروپ کے شیئرز میں زبردست اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں گروپ پر شیئرز کی قیمتوں میں دھاندلی اور مالی بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا تھا تاہم گروپ نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ 24 جنوری کو ہنڈنبرگ ریسرچ کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد سے ہی اڈانی گروپ کے شیئرز میں نشیب و فراز کا سلسلہ جاری ہے۔ ہنڈنبرگ نے دعویٰ کیا کہ اڈانی گروپ نے شیل کمپنیاں بنا کر اسٹاک میں ہیرا پھیری کی۔ ہنڈنبرگ نے دعویٰ کیا کہ گروپ نے شیل کمپنیوں کے ذریعے سرمایہ کاری کی۔ ان میں سے بہت سی کمپنیاں ماریشس، قبرص، سنگاپور اور متحدہ عرب امارات میں ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گوتم اڈانی کے بھائی ان میں سے کئی کمپنیاں چلاتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شیل کمپنیوں کو منی لانڈرنگ کے ذریعے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اڈانی نجی کمپنیوں سے پیسہ لسٹڈ کمپنیوں میں لگا رہا ہے۔ تاہم گروپ نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: