کورونا وائرس کا اثر لوگوں کی زندگیوں پر تو نظر آیا ہی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ملک کی معیشت پر بھی اس کا بہت برا اثر پڑا ہے۔
گزشتہ برس ملک میں ہول سیل پرائس انڈیکس کی سالانہ شرح 2.79 فیصد تھی جو اس برس گھٹ کر منفی 3.21 تک پہنچ گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 'مئی 2020 میں ابتدائی دور کا انڈیکس منفی 0.87 فیصد سے گھٹ کر 136.2 فیصد (عارضی) رہ گیا جبکہ خام پیٹرولیم اور قدرتی گیس منفی 23.18 فیصد اور نان فوڈ آرٹیکلز منفی 1.44 فیصد کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے'۔
پرائمری آرٹیکلز گروپ کے 'فوڈ آرٹیکلز' اور مینوفیکچرڈ پروڈکٹ گروپ کے 'فوڈ پروڈکٹ' پر مشتمل فوڈ انڈیکس مارچ 2020 میں 145.7 فیصد سے مئی 2020 میں 146.1 فیصد ہو گیا ہے۔
ڈبلیو پی آئی فوڈ انڈیکس پر مبنی افراط زر کی سالانہ شرح اس سے کم ہوئی ہے۔
مئی 2020 میں ایندھن اور بجلی کا انڈیکس منفی 88.15 فیصد گھٹ کر 83.7 فیصد (عارضی) رہ گیا جو مارچ 2020 کے مہینے میں 99.5 فیصد (حتمی) تھا۔
مارچ کے مہینے کے مقابلے میں معدنی تیل کے گروپ منفی 30.10 فیصد کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔