ETV Bharat / business

بیروزگاری شرح کم ہو کر 5.8 فیصد ہوئی: معاشی سروے

معاشی سروے 21-2020 میں کہا گیا ہے کہ قومی سطح پر سبھی عمر کے لوگوں میں بیروزگاری کی شرح 18-2017 کی 6.1 فیصد سے معمولی کم ہوکر 19-2018 میں 5.8 فیصد ہوگئی ہے۔

بیروزگاری شرح
بیروزگاری شرح
author img

By

Published : Jan 30, 2021, 1:11 PM IST

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پارلیمنٹ میں اقتصادی جائزہ 21-2020 پیش کرتے ہوئے کہا کہ بیروزگاری کی شرح میں کمی تمام زمرے میں دیکھی گئی۔ بیروزگاری کی شرحوں میں سب سے بڑی کمی ان لوگوں میں دیکھی گئی ہے جنہوں نے باضابطہ پیشہ ورانہ یا تکنیکی تربیت حاصل کی ہے۔

اس جائزے کے مطابق 19-2018 میں ملک میں افرادی قوت کی تعداد 51.8 کروڑ تھی، ان میں سے 48.8 کروڑ افراد کے پاس روزگار تھا اور 3.0 کروڑ بے روزگار تھے۔ سنہ 18-2017 سے 19-2018 کے درمیان افرادی قوت میں 0.85 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔

ان میں سے 0.46 کروڑ شہری علاقے سے اور 0.39 کروڑ دیہی علاقوں سے ہیں۔ مزدوروں کی افرادی قوت میں 0.64 کروڑ مرد اور 0.21 کروڑ خواتین شامل ہیں۔

افرادی قوت کی تعداد میں 1.64 کروڑ کا اضافہ ہوا، جس میں سے 1.22 کروڑ دیہی علاقوں سے اور 0.42 کروڑ شہری علاقوں سے ہیں۔ افرادی قوت میں 0.92 کروڑ خواتین اور 0.72 کروڑ مرد شامل ہیں۔

جائزے میں مزید کہا گیا ہے کہ سنہ 18-2017 اور 19-2018 میں بیروزگار افراد کی تعداد میں 0.79 کروڑ کمی آئی ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور دیہی علاقے کے افراد ہیں۔ خواتین شرکت کی شرح سنہ 19-2018 کی 17.5 فیصد کے بہ نسبت 18-2017 میں بڑھ کر 18.6 فیصد ہوگئی۔ ان حقائق سے پتہ چلتا ہے کہ روزگار کے حصول کے سلسلے میں 19-2018 کافی اچھا سال تھا۔

افرادی قوت پر صنعت سے متعلق اندازے بتاتے ہیں کہ سب سے زائد 21.5 کروڑ افراد کو زرعی شعبے میں روزگار ملا ہوا ہے۔ جو اب بھی ملک میں سب سے زائد 42.5 فیصد لوگوں کو سب سے زیادہ روزگار فراہم کرتا ہے۔ اس کے بعد 'دیگر خدمات' کے شعبے میں 6.4 کروڑ افراد (13.8 فیصد) وابستہ تھے۔

مینوفیکچرنگ اور تجارت، ہوٹل اور ریستوران میں ہر ایک میں 5.9 کروڑ افراد کوروزگار ملا ہوا تھا اور ان کی حصہ داری بالترتیب 12.1 فیصد اور 12.6 فی صد افراد ہے۔

تعمیراتی شعبے میں سنہ 19-2018 میں 5.7 کروڑ افراد کو روزگار ملا ہوا تھا اور اس شعبے کی حصہ داری 12.1 فیصد ہے۔ زراعت، مینوفیکچرنگ، اسٹوریج اور مواصلات کے شعبے میں سنہ 18-2017 کے بہ نسبت 19-2018 روزگار حاصل کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پارلیمنٹ میں اقتصادی جائزہ 21-2020 پیش کرتے ہوئے کہا کہ بیروزگاری کی شرح میں کمی تمام زمرے میں دیکھی گئی۔ بیروزگاری کی شرحوں میں سب سے بڑی کمی ان لوگوں میں دیکھی گئی ہے جنہوں نے باضابطہ پیشہ ورانہ یا تکنیکی تربیت حاصل کی ہے۔

اس جائزے کے مطابق 19-2018 میں ملک میں افرادی قوت کی تعداد 51.8 کروڑ تھی، ان میں سے 48.8 کروڑ افراد کے پاس روزگار تھا اور 3.0 کروڑ بے روزگار تھے۔ سنہ 18-2017 سے 19-2018 کے درمیان افرادی قوت میں 0.85 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔

ان میں سے 0.46 کروڑ شہری علاقے سے اور 0.39 کروڑ دیہی علاقوں سے ہیں۔ مزدوروں کی افرادی قوت میں 0.64 کروڑ مرد اور 0.21 کروڑ خواتین شامل ہیں۔

افرادی قوت کی تعداد میں 1.64 کروڑ کا اضافہ ہوا، جس میں سے 1.22 کروڑ دیہی علاقوں سے اور 0.42 کروڑ شہری علاقوں سے ہیں۔ افرادی قوت میں 0.92 کروڑ خواتین اور 0.72 کروڑ مرد شامل ہیں۔

جائزے میں مزید کہا گیا ہے کہ سنہ 18-2017 اور 19-2018 میں بیروزگار افراد کی تعداد میں 0.79 کروڑ کمی آئی ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور دیہی علاقے کے افراد ہیں۔ خواتین شرکت کی شرح سنہ 19-2018 کی 17.5 فیصد کے بہ نسبت 18-2017 میں بڑھ کر 18.6 فیصد ہوگئی۔ ان حقائق سے پتہ چلتا ہے کہ روزگار کے حصول کے سلسلے میں 19-2018 کافی اچھا سال تھا۔

افرادی قوت پر صنعت سے متعلق اندازے بتاتے ہیں کہ سب سے زائد 21.5 کروڑ افراد کو زرعی شعبے میں روزگار ملا ہوا ہے۔ جو اب بھی ملک میں سب سے زائد 42.5 فیصد لوگوں کو سب سے زیادہ روزگار فراہم کرتا ہے۔ اس کے بعد 'دیگر خدمات' کے شعبے میں 6.4 کروڑ افراد (13.8 فیصد) وابستہ تھے۔

مینوفیکچرنگ اور تجارت، ہوٹل اور ریستوران میں ہر ایک میں 5.9 کروڑ افراد کوروزگار ملا ہوا تھا اور ان کی حصہ داری بالترتیب 12.1 فیصد اور 12.6 فی صد افراد ہے۔

تعمیراتی شعبے میں سنہ 19-2018 میں 5.7 کروڑ افراد کو روزگار ملا ہوا تھا اور اس شعبے کی حصہ داری 12.1 فیصد ہے۔ زراعت، مینوفیکچرنگ، اسٹوریج اور مواصلات کے شعبے میں سنہ 18-2017 کے بہ نسبت 19-2018 روزگار حاصل کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.