ملک کے سب سے امیر کاروباری امبانی مکیش امبانی کی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز نے پیر کے روز کہا کہ 'وہ نہ تو کسانوں سے غذائی اجناس براہ راست خریدتی ہے اور نہ ہی وہ معاہدہ میں کاشتکاری کے کاروبار میں شامل ہے۔ کمپنی نے وضاحت ایسے وقت میں دی ہے جب وہ ملک میں جاری کسان آندولن میں نشانے پر ہے۔
کسان ریلائنس انڈسٹریز کو نئے زرعی قوانین سے فائدہ ہونے کے پیش نظر اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
ریلائنس انڈسٹریز نے ایک بیان جاری کر کہا کہ 'اس کی کمپنی ریلائنس جیو انفوکام نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کر کے غیر سماجی عناصر کے ذریعے توڑ پھوڑ (ٹاورز کے ساتھ) کی غیر قانونی حرکت پر پوری طرح سے روک لگانے کے لیے سرکاری اتھارٹیز سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریلائنس انڈسٹریز نے کہا کہ 'ریلائنس کا نام ان تینوں قوانین کے ساتھ جوڑنا صرف اور صرف ہمارے کاروبار کو نقصان پہنچانے اور ہمیں بدنام کرنے کی کوشش ہے'
کمپنی نے کہا کہ 'وہ کارپوریٹ یا ٹھیکے پر زراعت نہیں کرتی ہے۔ اس نے کارپوریٹ یا ٹھیکے پر زراعت کے لیے پنجاب یا ہریانہ یا ملک کے کسی بھی حصے میں راست یا بالواسطہ طور پر زراعتی اراضی کی خرید ی نہیں کی ہے۔ غذائی اجناس، مسالحے، پھل، سبزیاں اور روزمرہ کے استعمال کی دوسری چیزوں کو اپنے اسٹور کے ذریعے فروخت کرنے والی اس کی ریٹیل شاخ کسانوں سے راست طور پر خریداری نہیں کرتی ہے۔'