انہوں نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ 'بنیادی ڈھانچہ اور ٹیکنالوجی کے تعاون 'اسکیم کا مقصد دستکاروں،کاریگروں، ہینڈلوم بنکروں کو براہ راست بازار کی سہولتیں فراہم کرانے کے لیے بڑے قصبوں، میٹرو پولیٹن شہروں میں مستقل بازار بنیادی ڈھانچے کا قیام ہے۔
اس اسکیم کا نفاذ ریاستی ہینڈی کرافٹ، ہینڈلوم ڈیولپمنٹ کارپوریشن ، ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن، شہری مقامی اداروں، جو اس پروجیکٹ کو نافذ کرنے کے لیے کافی مالی وسائل اور تنظیمی صلاحیت رکھتے ہیں،کے ذریعے کیا جائے گا۔
شہری ہاٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ مالیاتی حد 3کروڑ روپے فی یونٹ ہے۔ اس میں سے 80 فیصد رقم ڈیولپمنٹ کمشنر(ہینڈکرافٹس)کے دفتر کے ذریعے منظور کی جاتی ہے اور باقی 20 فیصد اسکیم نافذ کرنے والی ایجنسی کے ذریعے خرچ کی جاتی ہے۔
مرادآباد سمیت مختلف اضلاع میں شہری ہاٹ قائم کرنے کے لیے حکومت اترپردیش کی جانب سے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے۔ فی الحال اترپردیش میں 6 شہری ہاٹ ہیں، جو کہ وارانسی ، آگرہ، بریلی، رامپور، جھانسی اور ایودھیا میں ہیں۔