انہوں نے کہا کہ یہ مشترکہ اقدام بھارت اور برطانیہ کے اقتصادی اور کمرشل رشتوں کو وسعت دے گا۔ انہوں نےمزید کہا کہ دونوں ممالک دو سو سالہ تعلقات کے ایک مضبوط مشترکہ ماضی کے بندھن سے بندھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ خاص طور پر مابعد - بریگزٹ منظر نامے میں ۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان کُل کام کرنے والے برطانیہ میں آباد 1.5 ملین بھارتی برادری کی طاقت سے بھی فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارت اور برطانیہ اقتصادی رشتوں کو مزید آگے بڑھانے اور انہیں نئی بلندیوں سے ہمکنار کرنے کے وسیع امکانات رکھتے ہیں۔
پیوش گوئل نے کہا کہ انہیں بھروسہ ہے کہ جیٹکو ایک طاقتور فارم ثابت ہوتا جس کے ذریعہ سے دونوں ممالک باہمی تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم بن سکتا ہے جہاں دونوں ملک اور ان کے تجارتی گھرانے ، تجارت سے متعلق اپنے مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔
تقریب سے الگ بھارت اور برطانیہ خوراک و مشروبات،صحت نگہداشت اور ڈیٹا خدمات سمیت مخصوص شعبوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے تین نئے دو فریقی ورکنگ گروپ قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
تجارت و صنعت کے وزیر نے تعلقات کو تیزی دینے کی اپیل کی تاکہ باہمی فائدہ کے لیے ایک دوسرے کی مسابقتی قوتوں سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر برطانوی صنعت اور اکیڈمی میں موجود تحقیق اور جدت طرازی کا جذبہ بھارتی ہنرمند افرادی قوت کے ساتھ مل جائے تو دونوں ممالک باقی دنیا کے لیے ترجیحی سپلائر بن سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہنرمند بھارتی افرادی قوت میں یہ اہلیت موجود ہے کہ وہ برطانوی تحقیقی تجربہ گاہوں پیداہونے والے تصورات کو نفاذ کے مرحلے پر لاسکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک سستے - مسابقتی ماحول میں بھارت میں مینوفیکچرنگ برطانوی کمپنیوں کے لیے کلیدی اہمیت کی حامل صورتحال ہوسکتی ہے جس میں وہ اپنے نقش پا (فٹ پرنٹس) کو دنیا کے دوسرے حصوں تک پھیلا سکیں۔ 'برطانیہ میں ڈیزائن-بھارت میں تیار 'حکمت عملی اس شراکت داری کے لیے ایک نیا فوکس ایریا ہوسکتی ہے۔ اسی طرح سے خدمات کے شعبے میں بھارت برطانوی کمپنیوں کو بڑے پیمانے پر تکنیکی مہارت دستیاب کراسکتا ہے۔
جیٹکو میٹنگ میں کثیر قومی کمپنیوں کے سی ای اوز سے خطاب کرتے ہوئے پیوش گوئل نے کہا کہ بھارت میں سنگل برانڈ ریٹیل کے لیے مواقع کھول دیے ہیں اور وہ اس پالیسی میں موجود رکاوٹ پیدا کرنے والی کچھ شقوں کو آئندہ کچھ ہفتوں میں آسان بنانے جارہا ہے جس سے ملک میں بڑے پیمانے پر سنگل برانڈ ریٹیل کی آمد میں مدد ملے گی۔ انہوں نے دنیا بھر کی کمپنیوں سے درخواست کی کہ وہ ملٹی برانڈ ریٹیل میں غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق پابندیوں کے بارے میں بھارتی حساسیت کا احترام کریں۔ خاص طور پر بھارت آنے والی ای کامرس کمپنیوں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ وہ قانون پرحرف بہ حرف عمل کریں جب وہ ملٹی برانڈ ریٹیل کےشعبے میں قدم بڑھائیں ۔