ETV Bharat / business

Nothing for Middle Class, Tax Payers: مڈل کلاس، ٹیکس دہندگان کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں: شیوسینا

author img

By

Published : Feb 8, 2022, 10:59 PM IST

شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ دھرو شیل مانے نے کہا کہ کورونا بحران کے وقت بھی کسانوں نے اپنا کام جاری رکھا ہے اور لوگوں کو اناج فراہم کیا ہے، اس لیے ان کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر سنجیدگی سے غور کیا جانا چاہیے۔ There is no Mention About The MSP

Nothing for middle class, tax payers: Shiv Sena MP
Nothing for Middle Class, Tax Payers: مڈل کلاس، ٹیکس دہندگان کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں: شیوسینا

پیر کو دوسرے دن لوک سبھا میں مالی برس 2022-23 کے عام بجٹ پر بحث شروع کرتے ہوئے مسٹر مانے، نے کہا کہ کسانوں، مزدوروں اور ہیلتھ ورکروں نے کورونا بحران کے وقت ہم وطنوں کو بچانے کا کام کیا ہے لیکن بجٹ میں ایم ایس پی کا بندوبست نہیں کیا گیا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بجٹ میں ایم ایس پی کے لیے انتظامات کرے'۔ Shiv Sena Slammed the Government

انہوں نے کہا کہ حکومت دو کروڑ نوکریاں دینے جا رہی تھی لیکن اس دوران تین کروڑ لوگ بے روزگار ہو گئے۔ حکومت کو روزگار پیدا کرنے کے لیے مضبوط انتظامات کرنے ہوں گے۔' Three Crore People Lost Their Jobs During The Pandemic

انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت کی نیت پر شک نہیں لیکن پالیسیوں پر شک ہے۔ اس مشکل حالات میں اچھے بجٹ کی ضرورت تھی لیکن ایسا نظر نہیں آیا۔ ہیلتھ بجٹ بڑھانے کی ضرورت تھی۔'

وائی ​​ایس آر کانگریس کے سری کرشنا لاؤ نے عام بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سے کچھ مایوسی ہوئی ہے۔ حکومت پر مائیکرو، میڈیم اور اسمال انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) سیکٹر کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' 66 لاکھ ایم ایس ایم ای یونٹس بند ہوچکے ہیں جس سے عام لوگ براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ ہیلتھ بجٹ میں جی ڈی پی کا کم از کم تین فیصد دینے کی ضرورت تھی لیکن اس سے بھی مایوسی ہوئی۔'

انہوں نے کہا کہ ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم کے وقت جو وعدے کئے گئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے ہیں۔ آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ یہ ریاست کے عوام کا حق ہے۔ اگر اسے پورا نہیں کیا گیا تو ریاست کے لوگوں کا حکومت پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔ حکومت کو ریاست کی ترقی کے لیے جو بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے وہ کرے۔'

بجٹ کی حمایت کرتے ہوئے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے دنیش چندر یادو نے بتایا کہ کورونا وبا نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا لیکن ویکسینیشن کی وجہ سے ملک تیسری لہر میں کامیابی کے ساتھ قابو پایا۔ اس کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی کامیاب قیادت کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے غریبوں کے لیے چلائی جارہی مختلف اسکیموں کا فائدہ عوام کو مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی حالت انتہائی قابل رحم ہے، اس پر توجہ دے کر ان کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی بے روزگاری دور کرنے کے لیے کچھ ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ بجٹ میں متوسط ​​طبقے کو ٹیکس میں کچھ ریلیف ملنے کی امید تھی لیکن اسے بھی مایوسی ہوئی۔'

مزید پڑھیں:

یو این آئی

پیر کو دوسرے دن لوک سبھا میں مالی برس 2022-23 کے عام بجٹ پر بحث شروع کرتے ہوئے مسٹر مانے، نے کہا کہ کسانوں، مزدوروں اور ہیلتھ ورکروں نے کورونا بحران کے وقت ہم وطنوں کو بچانے کا کام کیا ہے لیکن بجٹ میں ایم ایس پی کا بندوبست نہیں کیا گیا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بجٹ میں ایم ایس پی کے لیے انتظامات کرے'۔ Shiv Sena Slammed the Government

انہوں نے کہا کہ حکومت دو کروڑ نوکریاں دینے جا رہی تھی لیکن اس دوران تین کروڑ لوگ بے روزگار ہو گئے۔ حکومت کو روزگار پیدا کرنے کے لیے مضبوط انتظامات کرنے ہوں گے۔' Three Crore People Lost Their Jobs During The Pandemic

انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت کی نیت پر شک نہیں لیکن پالیسیوں پر شک ہے۔ اس مشکل حالات میں اچھے بجٹ کی ضرورت تھی لیکن ایسا نظر نہیں آیا۔ ہیلتھ بجٹ بڑھانے کی ضرورت تھی۔'

وائی ​​ایس آر کانگریس کے سری کرشنا لاؤ نے عام بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سے کچھ مایوسی ہوئی ہے۔ حکومت پر مائیکرو، میڈیم اور اسمال انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) سیکٹر کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' 66 لاکھ ایم ایس ایم ای یونٹس بند ہوچکے ہیں جس سے عام لوگ براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ ہیلتھ بجٹ میں جی ڈی پی کا کم از کم تین فیصد دینے کی ضرورت تھی لیکن اس سے بھی مایوسی ہوئی۔'

انہوں نے کہا کہ ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم کے وقت جو وعدے کئے گئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے ہیں۔ آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ یہ ریاست کے عوام کا حق ہے۔ اگر اسے پورا نہیں کیا گیا تو ریاست کے لوگوں کا حکومت پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔ حکومت کو ریاست کی ترقی کے لیے جو بھی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے وہ کرے۔'

بجٹ کی حمایت کرتے ہوئے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے دنیش چندر یادو نے بتایا کہ کورونا وبا نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا لیکن ویکسینیشن کی وجہ سے ملک تیسری لہر میں کامیابی کے ساتھ قابو پایا۔ اس کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی کامیاب قیادت کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے غریبوں کے لیے چلائی جارہی مختلف اسکیموں کا فائدہ عوام کو مل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی حالت انتہائی قابل رحم ہے، اس پر توجہ دے کر ان کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی بے روزگاری دور کرنے کے لیے کچھ ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ بجٹ میں متوسط ​​طبقے کو ٹیکس میں کچھ ریلیف ملنے کی امید تھی لیکن اسے بھی مایوسی ہوئی۔'

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.