بدھ کے روز نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ ریجسٹریشن اتھارٹی کے دورے پر انہوں نے صحافیوں سے اس سلسلے میں بات چیت کی، انہوں نے اسے ایک افواہ بتاتے ہوئے خارج کیا'۔
قریشی نے کہاکہ' ہر پہلو سے دیکھنے، مناسب غور خوض کرنے اور مناسب مشاورت کرنے کے بعد فیصلہ لیا جائے گا'۔
انہوں نے کہا کہ' وزیر اعظم عمران خان کا فیصلہ آخری فیصلہ ہوگا'۔
اس سے قبل اس قسم کی خبریں گردش کررہی تھی کہ پاکستان ایک بار پھر ایئر انڈیا کے لیے اپنی فضائی حدود بند کردیں گے'۔
گذشتہ دنوں سائنس اور ٹیکںالوجی کے وزیر فواد چودھری نے کہا تھا کہ' پاکستان بھارت کے لیے اپنی فضائی حدود پوری طرح بند کرنے پر غور و فکر کر رہا ہے'۔
فواد چودھری نے منگل کے روز ٹویٹ کیا تھا کہ' کابینہ کی میٹنگ میں بھارت افغانستان میں تجارت کے لیے پاکستان کے زمینی راستے کے استعمال پر پابندی کی رائے دیا تھا'۔
خیال رہے کہ رواں برس فروری میں کشمیر کے پلوامہ کے اونتی پورہ علاقے میں بھارتی نیم فوجی دستے سی آر پی ایف کے جوانوں پر حملے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی، اس کے بعد بھارتی فضائیہ کی جانب سے بالاکوٹ میں بمباری کے واقعات سامنے آئے تھے پھر پاکستان کی جانب سے بھارتی جنگی طیارہ گرائے جانے کے واقعات کے بعد دونوں ملکوں میں مزید کشیدگی پیدا ہوگئی تھی، جس کے باعث پاکستان کی فضائی حدود تمام کمرشل اور نجی پروازوں کے لیے بند کر دی گئی تھی۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے ایئر انڈیا کو تقریبا 491 کروڑ روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا تھا، اس سلسلے میں شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے پارلیمنٹ میں بتایا تھا کہ پاکستانی فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے ایئر انڈیا کا 430 کروڑ روپے زیادہ خرچ ہوا ہے۔