جی سی ایم ایم ایف امول نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دودھ کے پاؤچوں، ذائقہ دار دودھ اور آئس کریم کی فروخت میں کمی آئی ہے۔
کمپنی نے کہا کہ وہ نجی کمپنیوں سے بھی دودھ خرید رہی ہے، لہٰذا اس کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے۔
حالانکہ کمپنی نے کہا ہے کہ اس دوران پنیر اور گھی کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔
جی سی ایم ایم ایف نے ایک اشتہار میں کہا ہے کہ مارچ 2020 میں پیکٹ والے دودھ کی فروخت روزانہ 140 لاکھ لیٹر تھی، جو اپریل میں کم ہوکر 125 لاکھ لیٹر رہ گئی۔ ہوٹلوں اور کیٹرنگ خدمات کی بندش کی وجہ سے فروخت میں کمی آئی ہے۔
وہیں یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ اپنے اپنے گاؤں بھی لوٹ گئے ہیں جس سے پیکٹ شدہ دودھ کی فروخت متاثر ہوئی ہے۔