پارلیمنٹ میں جمعہ کو اقتصادی سروے 21-2020 پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ کھانا، کپڑا، گھر ، پانی اور صاف صفائی جیسی بنیادی ضرورتوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اقتصادی ترقی تک پہنچ بنائی ہے جو خراب صحت اور تغذیہ کی کمی کو روکنے کےلئے ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنیادی ضروریات انڈیکس (بی این آئی) کو ہندوستان میں پینے کا پانی، صاف صفائی،صحت اور رہائش کے حالات پر 69 ویں اور 76 ویں این ایس او سے حاصل اعدادو شمار کا استعمال کرتے ہوئے سال 2012 اور 2018 کا موازنہ کرتے ہوئے سبھی ریاستوں کےلئے تیار کیا گیا ہے۔اقتصادی سروے 21-2020 دیہی، شہری اور آل انڈیا سطح کا خاکہ تیار کرتا ہے۔ بی این آئی پانچ جہتوں جیسے پانی،صحت ،رہائش ،مائکرو- ماحولیات اور دیگر سہولیات پر 26 اشاروں کا جائزہ لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ تر ریاستوں میں بنیادی ضروریات کو خاندانوں تک مہیا کرانے کے معاملے میں 2012 کے مقابلے 2018 کے حالات بہتر ہوئے ہیں۔سوچھ بھارت ابھیان، جل جیون مشن، وزیراعظم آواس یوجنا، سوبھاگیہ اور اجولا یوجنا جیسے مختلف منصوبوں کے ذریعہ سے 2012 کے مقابلے میں 2018 میں ملک کی سبھی ریاستوں میں بنیادی ضروریات کی پہنچ کو بہتر بنایا ہے اور اس میں بہتری دیکھی گئی ہے۔بین ریاستی میں برابری آئی ہے
شہری اور دیہی علاقوں میں کنبوں کے لئے پینے کے صاف پانی تک پہنچ اور صاف صفائی کے سروے کے مطابق زیادہ تر ریاستوں میں 2012 کے مقابلے میں 2018 کے حالات بہتر ہوئی ہیں۔ جائزہ رہائش انڈیکس ،2012 کے مقابلے میں 2018 میں کم از کم آمدنی گروپ کے لئے بین ریاستی نا برابریوں میں کمی ہونے اور رہائش گاہوں تک پہنچ میں بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔ اقتصادی سروے رسوئی گیس، پانی کی ٹنکی کے ساتھ رسوئی گیس کی فراہمی ،رہائس میں بہتر روشنی اور ہوا کا نظام ،بیت الخلا تک پہنچ، بجلی کا استعمال اور کھانے کے لئے استعمال کئے جانے والے ایندھن کی قسم جیسے سہولیات تک پہنچ میں بہتری دکھاتا ہے۔
اقتصادی سروے بنیادی ضرورتوں اور بہتر صحت اور تعلیم کے نتیجوں تک پہنچ کے معاملے میں بھی بہتری کا اشارے دیتی ہے۔ ساتھ ہی بچوں کی موت، مردہ نوزائدہ بچے اور تغذیہ کی کمی شرح میں کمی کے ساتھ بچوں کی زندگی کی شرح میں بہتری، صاف صفائی اور پینے کے صاف پانی تک بہتر پہنچ کو ظاہر کرتا ہے۔
سروے کے مطابق اسکولوں میں بیت الخلا کی سہولیات اور بجلی کاری نے طلباء کی تعلیمی زندگی میں بہتری کا مظاہرہ کیا ہے۔