ETV Bharat / business

واٹس ایپ رازداری پالیسی میں کیا ہے خاص؟

author img

By

Published : Jan 6, 2021, 5:54 PM IST

واٹس ایپ کی نئی شرائط اور رازداری کی پالیسی 8 فروری سے نافذ ہوگی۔ موبائل میسجنگ پلیٹ فارم نے کہا کہ وہ تھرڈ پارٹی سروس فراہم کرنے والوں اور فیس بک کی دیگر کمپنیوں کے ساتھ مل کر ان کی خدمات کو چلانے، بہتر بنانے، سمجھنے، کسٹمائز کرنے، معاونت اور مارکیٹنگ میں مدد فراہم کے لیے کام کرتا ہے'۔

Did You Get A New WhatsApp Privacy Policy
Did You Get A New WhatsApp Privacy Policy

نئی دہلی: کروڑوں بھارتی صارفین کو واٹس ایپ کی جانب سے نوٹیفکیشن موصول ہوا ہے جس میں ان سے سروس کی شرائط اور رازداری کی پالیسی میں تبدیلی قبول کرنے کو کہا گیا ہے۔ 8 فروری تک ایسا نہ کرنے پر صارف کا اکاؤنٹ بند ہوجائے گا۔ ایپ نوٹیفکیشن میں بہت زیادہ تفصیلات نہیں ہیں، لیکن لنک پر کلک کرنے پر بتایا گیا ہے کہ واٹس ایپ صارفین کی معلومات کو پیرنٹ کمپنی فیس بک کے ساتھ آگے بڑھانے اور اس پر کارروائی کرنے کے لیے تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

اپڈیٹ پالیسی میں کہا گیا ہے 'جب آپ ہماری خدمات انسٹال کرتے یا استعمال کرتے ہیں تو، واٹس ایپ کو اپنی خدمات کو چلانے، خدمات فراہم کرنے، بہتر بنانے، سمجھنے، کسٹمائز کرنے، معاونت اور مارکیٹنگ کے بارے میں کچھ معلومات اکٹھا کرنا ہوتی ہے۔ ہماری خدمات کا استعمال کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعامل کرنے والے کاروباروں کو اپنی معلومات ہم سے بانٹنے کی ضرورت ہے۔'

واٹس ایپ کی یہ نئی شرائط اور رازداری کی پالیسی 8 فروری سے نافذ ہوگی۔ موبائل میسجنگ پلیٹ فارم نے کہا کہ وہ تھرڈ پارٹی سروس فراہم کرنے والوں اور فیس بک کی دیگر کمپنیوں کے ساتھ مل کر ان کی خدمات کو چلانے، بہتر بنانے، سمجھنے، کسٹمائز کرنے، معاونت اور مارکیٹنگ میں مدد فراہم کے لیے کام کرتا ہے'۔

اس میں مزید کہا گیا ہے 'یہ کمپنیاں کچھ خاص حالات میں آپ کے بارے میں معلومات فراہم کرسکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، ایپ اسٹور سروسز کی مشکلات کو سمجھنے اور ان کو حل کرنے میں ہماری مدد کرنے کے لیے رپورٹس کرسکتے ہیں'۔

واضح رہے کہ اکتوبر میں فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ نے کہا تھا کہ کمپنی میسنجر چیٹ، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو ضم کرنے کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے۔ تاکہ وہ ایک طرح سے جڑے ہوئے باہم مربوط نظاموں کی طرح کام کرنا شروع کریں۔

زکربرگ نے تجزیہ کاروں سے کہا "یہاں ابھی اور بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم یقینی طور پر واٹس ایپ کو اس باہمی تعاون پر لانا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ اور بھی خصوصیات ہیں جن کو ہم میسنجر، انسٹاگرام انٹرآپریبلٹی میں بھی شامل کرنا چاہتے ہیں۔'

واٹس ایپ نے اپنی نئی پالیسی میں کہا ہے کہ 'اگر آپ ہماری خدمات کو تیسری پارٹی کی خدمات یا فیس بک کمپنی کی مصنوعات کے ساتھ استعمال کرتے ہیں تو ہم آپ سے ان کے بارے میں معلومات لے سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ کسی نیوز سروس پر واٹس ایپ شیئر کا بٹن استعمال کرتے ہیں تو، اسے اپنے واٹس ایپ رابطوں، گروپس یا براڈکاسٹ لسٹ کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔'

نیز واٹس ایپ کے حصے کے طور پر فیس بک کمپنیاں آپ کو دوستوں، گروپس، مواد وغیرہ کے بارے میں بھی تجاویز دے سکتی ہیں۔ آپ خریداری کرنا، متعلقہ پیشکشیں ظاہر کرنا، فیس بک کمپنیوں کی مصنوعات کے اشتہارات دکھانا جیسے کام کرسکتے ہیں۔

مثال کے طور پر یہ آپ کو واٹس ایپ پر چیزوں کی ادائیگی کے لیے اپنے فیس بک پے اکاؤنٹ سے رابطہ قائم کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک نیا واٹس ایپ اکاؤنٹ منسلک کرنے سے آپ اپنے دوستوں کے ساتھ دوسرے فیس بک کمپنی کی مصنوعات جیسے پورٹل پر بات چیت کرسکتے ہیں۔

نئی دہلی: کروڑوں بھارتی صارفین کو واٹس ایپ کی جانب سے نوٹیفکیشن موصول ہوا ہے جس میں ان سے سروس کی شرائط اور رازداری کی پالیسی میں تبدیلی قبول کرنے کو کہا گیا ہے۔ 8 فروری تک ایسا نہ کرنے پر صارف کا اکاؤنٹ بند ہوجائے گا۔ ایپ نوٹیفکیشن میں بہت زیادہ تفصیلات نہیں ہیں، لیکن لنک پر کلک کرنے پر بتایا گیا ہے کہ واٹس ایپ صارفین کی معلومات کو پیرنٹ کمپنی فیس بک کے ساتھ آگے بڑھانے اور اس پر کارروائی کرنے کے لیے تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

اپڈیٹ پالیسی میں کہا گیا ہے 'جب آپ ہماری خدمات انسٹال کرتے یا استعمال کرتے ہیں تو، واٹس ایپ کو اپنی خدمات کو چلانے، خدمات فراہم کرنے، بہتر بنانے، سمجھنے، کسٹمائز کرنے، معاونت اور مارکیٹنگ کے بارے میں کچھ معلومات اکٹھا کرنا ہوتی ہے۔ ہماری خدمات کا استعمال کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعامل کرنے والے کاروباروں کو اپنی معلومات ہم سے بانٹنے کی ضرورت ہے۔'

واٹس ایپ کی یہ نئی شرائط اور رازداری کی پالیسی 8 فروری سے نافذ ہوگی۔ موبائل میسجنگ پلیٹ فارم نے کہا کہ وہ تھرڈ پارٹی سروس فراہم کرنے والوں اور فیس بک کی دیگر کمپنیوں کے ساتھ مل کر ان کی خدمات کو چلانے، بہتر بنانے، سمجھنے، کسٹمائز کرنے، معاونت اور مارکیٹنگ میں مدد فراہم کے لیے کام کرتا ہے'۔

اس میں مزید کہا گیا ہے 'یہ کمپنیاں کچھ خاص حالات میں آپ کے بارے میں معلومات فراہم کرسکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، ایپ اسٹور سروسز کی مشکلات کو سمجھنے اور ان کو حل کرنے میں ہماری مدد کرنے کے لیے رپورٹس کرسکتے ہیں'۔

واضح رہے کہ اکتوبر میں فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ نے کہا تھا کہ کمپنی میسنجر چیٹ، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو ضم کرنے کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے۔ تاکہ وہ ایک طرح سے جڑے ہوئے باہم مربوط نظاموں کی طرح کام کرنا شروع کریں۔

زکربرگ نے تجزیہ کاروں سے کہا "یہاں ابھی اور بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم یقینی طور پر واٹس ایپ کو اس باہمی تعاون پر لانا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ اور بھی خصوصیات ہیں جن کو ہم میسنجر، انسٹاگرام انٹرآپریبلٹی میں بھی شامل کرنا چاہتے ہیں۔'

واٹس ایپ نے اپنی نئی پالیسی میں کہا ہے کہ 'اگر آپ ہماری خدمات کو تیسری پارٹی کی خدمات یا فیس بک کمپنی کی مصنوعات کے ساتھ استعمال کرتے ہیں تو ہم آپ سے ان کے بارے میں معلومات لے سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ کسی نیوز سروس پر واٹس ایپ شیئر کا بٹن استعمال کرتے ہیں تو، اسے اپنے واٹس ایپ رابطوں، گروپس یا براڈکاسٹ لسٹ کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔'

نیز واٹس ایپ کے حصے کے طور پر فیس بک کمپنیاں آپ کو دوستوں، گروپس، مواد وغیرہ کے بارے میں بھی تجاویز دے سکتی ہیں۔ آپ خریداری کرنا، متعلقہ پیشکشیں ظاہر کرنا، فیس بک کمپنیوں کی مصنوعات کے اشتہارات دکھانا جیسے کام کرسکتے ہیں۔

مثال کے طور پر یہ آپ کو واٹس ایپ پر چیزوں کی ادائیگی کے لیے اپنے فیس بک پے اکاؤنٹ سے رابطہ قائم کرنے کی سہولت دیتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک نیا واٹس ایپ اکاؤنٹ منسلک کرنے سے آپ اپنے دوستوں کے ساتھ دوسرے فیس بک کمپنی کی مصنوعات جیسے پورٹل پر بات چیت کرسکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.