ETV Bharat / business

چینی ایپز پر پابندی، چین کا رد عمل

author img

By

Published : Nov 25, 2020, 9:16 PM IST

اس سے قبل حکومت نے انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ 69 اے کے تحت 29 جون کو 59 موبائل ایپز اور 2 ستمبر 2020 کو 118 ایپز پر پابندی عائد کردی تھی۔ یہ پابندیاں لداخ کے خطے میں چین کے ساتھ لائن آف ایکچول کنٹرول پر کشیدگی کے درمیان عائد کی گئی تھیں۔

China firmly opposed to India's decision to block 43 more Chinese apps
China firmly opposed to India's decision to block 43 more Chinese apps

بیجنگ: چین نے بدھ کے روز کہا ہے کہ وہ قومی سلامتی کے نام پر 43 چینی موبائل ایپز پر پابندی عائد کرنے کے بھارت کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ چین نے دعوی کیا کہ یہ اقدام عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے قواعد کے خلاف ہے۔

جب بھارت کے حالیہ اقدام کے بارے میں پوچھا گیا تو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لیجیان ژاؤ نے ایک پریس کانفرنس میں اس کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا "رواں برس جون سے بھارت نے قومی سلامتی کے نام پر چین سے منسلک اسمارٹ فون ایپز پر چار بار پابندی عائد کردی ہے۔"

ترجمان نے کہا "یہ قدم مارکیٹ کے اصولوں اور عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کے خلاف ہے۔ اس نے چینی کمپنیوں کے مفادات اور جائز حقوق کو نظرانداز کیا۔"

ژاؤ نے کہا کہ چینی حکومت اپنی کمپنیوں سے ہمیشہ دوسرے ممالک میں کام کرتے ہوئے بین الاقوامی قوانین اور مقامی قانون پر عمل کرنے کو کہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت کا معاشی اور تجارتی تعاون دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہے۔

ترجمان نے کہاکہ "ہم بھارتی فریق سے التجا کرتے ہیں کہ وہ اس امتیازی سلوک کو فوری طور پر بہتر بنائے اور دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچانے والے مزید اقدامات سے گریز کرے۔"

بھارت نے منگل کے روز 43 مزید چینی اپیز پر پابندی عائد کردی

بھارت نے منگل کے روز علی بابا گروپ ہولڈنگ کی ای کامرس ایپ علی ای ایکسپریس سمیت 43 مزید چینی ایپس پر پابندی عائد کردی۔ یہ اقدام چین کی سرحد پر تعطل کے درمیان اٹھایا گیا ہے۔ نئی دہلی میں جاری سرکاری بیان کے مطابق یہ ایپز ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے لیے خطرہ تھیں۔

اس کے پیش نظر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جن ایپز پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں کچھ 'ڈیٹنگ' ایپز شامل ہیں (ایسے پلیٹ فارم من پسند لوگوں سے ملنے اور رابطہ قائم کرنے میں آسان بناتے ہیں)۔

مزید پڑھیں: گوگل پے: بھارتی صارفین کے لیے کوئی فیس نہیں ہوگا

بیان کے مطابق وزارت الیکٹرانکس اور آئی ٹی نے ایک حکم جاری کیا ہے جس میں بھارت میں صارفین کو ان ایپز تک رسائی پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ برائے سائبر کرائم (انسداد بدعنوانی) کوآرڈینیشن سینٹر کی اس تناظر میں ایک تفصیلی رپورٹ کے بعد یہ حکم جاری کیا گیا ہے۔

اس سے قبل حکومت نے انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ 69 اے کے تحت 29 جون کو 59 موبائل ایپز اور 2 ستمبر 2020 کو 118 ایپز پر پابندی عائد کردی تھی۔ یہ پابندیاں لداخ کے خطے میں چین کے ساتھ لائن آف ایکچول کنٹرول پر کشیدگی کے درمیان عائد کی گئی تھیں۔

بیجنگ: چین نے بدھ کے روز کہا ہے کہ وہ قومی سلامتی کے نام پر 43 چینی موبائل ایپز پر پابندی عائد کرنے کے بھارت کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ چین نے دعوی کیا کہ یہ اقدام عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے قواعد کے خلاف ہے۔

جب بھارت کے حالیہ اقدام کے بارے میں پوچھا گیا تو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لیجیان ژاؤ نے ایک پریس کانفرنس میں اس کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا "رواں برس جون سے بھارت نے قومی سلامتی کے نام پر چین سے منسلک اسمارٹ فون ایپز پر چار بار پابندی عائد کردی ہے۔"

ترجمان نے کہا "یہ قدم مارکیٹ کے اصولوں اور عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کے خلاف ہے۔ اس نے چینی کمپنیوں کے مفادات اور جائز حقوق کو نظرانداز کیا۔"

ژاؤ نے کہا کہ چینی حکومت اپنی کمپنیوں سے ہمیشہ دوسرے ممالک میں کام کرتے ہوئے بین الاقوامی قوانین اور مقامی قانون پر عمل کرنے کو کہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت کا معاشی اور تجارتی تعاون دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہے۔

ترجمان نے کہاکہ "ہم بھارتی فریق سے التجا کرتے ہیں کہ وہ اس امتیازی سلوک کو فوری طور پر بہتر بنائے اور دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچانے والے مزید اقدامات سے گریز کرے۔"

بھارت نے منگل کے روز 43 مزید چینی اپیز پر پابندی عائد کردی

بھارت نے منگل کے روز علی بابا گروپ ہولڈنگ کی ای کامرس ایپ علی ای ایکسپریس سمیت 43 مزید چینی ایپس پر پابندی عائد کردی۔ یہ اقدام چین کی سرحد پر تعطل کے درمیان اٹھایا گیا ہے۔ نئی دہلی میں جاری سرکاری بیان کے مطابق یہ ایپز ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے لیے خطرہ تھیں۔

اس کے پیش نظر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جن ایپز پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں کچھ 'ڈیٹنگ' ایپز شامل ہیں (ایسے پلیٹ فارم من پسند لوگوں سے ملنے اور رابطہ قائم کرنے میں آسان بناتے ہیں)۔

مزید پڑھیں: گوگل پے: بھارتی صارفین کے لیے کوئی فیس نہیں ہوگا

بیان کے مطابق وزارت الیکٹرانکس اور آئی ٹی نے ایک حکم جاری کیا ہے جس میں بھارت میں صارفین کو ان ایپز تک رسائی پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ برائے سائبر کرائم (انسداد بدعنوانی) کوآرڈینیشن سینٹر کی اس تناظر میں ایک تفصیلی رپورٹ کے بعد یہ حکم جاری کیا گیا ہے۔

اس سے قبل حکومت نے انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ 69 اے کے تحت 29 جون کو 59 موبائل ایپز اور 2 ستمبر 2020 کو 118 ایپز پر پابندی عائد کردی تھی۔ یہ پابندیاں لداخ کے خطے میں چین کے ساتھ لائن آف ایکچول کنٹرول پر کشیدگی کے درمیان عائد کی گئی تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.