ETV Bharat / business

'زراعت و خدمات کے شعبے سب سے زیادہ متاثر'

حکومت نے پیرکو کہا کہ 'عالمی سطح پر جاری اقتصادی مندی کا اثر ملک پر بھی پڑا ہے اور زراعت اور خدمات کے شعبے اس سے زیادہ متاثرہوئے ہیں۔'

author img

By

Published : Feb 10, 2020, 4:57 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 9:25 PM IST

agriculture and service sector affected due to economy slowdown
زراعت اور خدمات کے شعبے سب سے زیادہ متاثر

وزیرمملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں وقفہ صفر میں سوال کے ضمنی جواب میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور خدمات کے شعبوں پر اقتصادی سستی کا زیادہ اثر پڑا ہے۔ ساتھ ہی مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں بھی تھوڑی سستی دیکھی گئی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ملک کی معاشی ترقی کی شرح اب بھی عالمی معیشت کے مقابلے میں کافی اچھی ہے اور سبھی اقتصادی انڈیکس اس میں مزید اصلاح کی سمت اشارہ کر رہے ہیں۔ عالمی اقتصادی ترقی کی شرح 2018 کے 3.6 فیصد سے گھٹ کر 2019 میں 2.9 فیصدہی رہ گئی۔ یقینی طور پر اس کا اثر گھریلو معیشت پر بھی پڑا ہے'۔

زراعت اور خدمات کے شعبے سب سے زیادہ متاثر

مسٹر ٹھاکر نے بتایا کہ 'رواں مالی برس میں ملک کی ترقی کی شرح پانچ فیصد رہنے اور اگلے مالی برس میں بڑھ کر چھ سے ساڑھے چھ فیصد کے درمیان پہنچنے کا اندازہ ہے۔ حکومت کی جانب سے کیے گئے اصلاحی اقدامات سے معیشت کو رفتار ملنے کی امید ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'انسالوینسی اور بینک کرپسی کوڈ'نافذ کرنے کے بعد سے بینکوں کے پھنسے قرض میں سے چار لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی وصولی ہوچکی ہے۔ بینکوں کے انضمام اور پھرسے سرمایہ کاری سے ان کی حالت مضبوط ہوئی ہے۔ حکومت نے سرکاری بینکوں میں پھرسے سرمایہ کاری منصوبے کے تحت ان میں 3.5لاکھ کروڑ روپے لگائے ہیں۔ 18 سرکاری بینکوں میں 12 منافع میں ہیں۔ غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے پاس بحران میں پھنسے قرض کے لیے رکھے گئے سرمائے کا تناسب 19.5فیصد ہے جبکہ کم ازکم اہلیت 15فیصد کی ہے'۔

مسٹر ٹھاکر نے بتایا کہ آٹھ کور صنعتوں میں سے دسمبر میں پانچ کا انڈیکس مثبت رہا ہے یعنی ان کی پیداوار بڑھی ہے۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ کر 24.4 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ برسوں میں اوسط خوردہ مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد رہی ہے جب کہ اس سے پہلے کی حکومت کے وقت میں یہ دوعدد میں ہوا کرتی تھی۔ رواں مالی برس میں مالی خسارہ 3.8فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔

خصوصی مالی ترغیبی پیکیج کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ مالی محاذ پرحکومت کے ذریعہ اٹھائےگئے سارے قدم ہر شعبہ کو حوصلہ دینے کے لیے ہیں۔

وزیرمملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں وقفہ صفر میں سوال کے ضمنی جواب میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت اور خدمات کے شعبوں پر اقتصادی سستی کا زیادہ اثر پڑا ہے۔ ساتھ ہی مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں بھی تھوڑی سستی دیکھی گئی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ملک کی معاشی ترقی کی شرح اب بھی عالمی معیشت کے مقابلے میں کافی اچھی ہے اور سبھی اقتصادی انڈیکس اس میں مزید اصلاح کی سمت اشارہ کر رہے ہیں۔ عالمی اقتصادی ترقی کی شرح 2018 کے 3.6 فیصد سے گھٹ کر 2019 میں 2.9 فیصدہی رہ گئی۔ یقینی طور پر اس کا اثر گھریلو معیشت پر بھی پڑا ہے'۔

زراعت اور خدمات کے شعبے سب سے زیادہ متاثر

مسٹر ٹھاکر نے بتایا کہ 'رواں مالی برس میں ملک کی ترقی کی شرح پانچ فیصد رہنے اور اگلے مالی برس میں بڑھ کر چھ سے ساڑھے چھ فیصد کے درمیان پہنچنے کا اندازہ ہے۔ حکومت کی جانب سے کیے گئے اصلاحی اقدامات سے معیشت کو رفتار ملنے کی امید ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'انسالوینسی اور بینک کرپسی کوڈ'نافذ کرنے کے بعد سے بینکوں کے پھنسے قرض میں سے چار لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی وصولی ہوچکی ہے۔ بینکوں کے انضمام اور پھرسے سرمایہ کاری سے ان کی حالت مضبوط ہوئی ہے۔ حکومت نے سرکاری بینکوں میں پھرسے سرمایہ کاری منصوبے کے تحت ان میں 3.5لاکھ کروڑ روپے لگائے ہیں۔ 18 سرکاری بینکوں میں 12 منافع میں ہیں۔ غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے پاس بحران میں پھنسے قرض کے لیے رکھے گئے سرمائے کا تناسب 19.5فیصد ہے جبکہ کم ازکم اہلیت 15فیصد کی ہے'۔

مسٹر ٹھاکر نے بتایا کہ آٹھ کور صنعتوں میں سے دسمبر میں پانچ کا انڈیکس مثبت رہا ہے یعنی ان کی پیداوار بڑھی ہے۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ کر 24.4 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ برسوں میں اوسط خوردہ مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد رہی ہے جب کہ اس سے پہلے کی حکومت کے وقت میں یہ دوعدد میں ہوا کرتی تھی۔ رواں مالی برس میں مالی خسارہ 3.8فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔

خصوصی مالی ترغیبی پیکیج کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ مالی محاذ پرحکومت کے ذریعہ اٹھائےگئے سارے قدم ہر شعبہ کو حوصلہ دینے کے لیے ہیں۔

Intro:Body:

NationalPosted at: Feb 10 2020 1:56PM



زراعت اور خدمات کے شعبہ پر اقتصادی سستی کا زیادہ اثر



نئی دہلی،10فروری(یواین آئی)حکومت نے پیرکو کہا کہ عالمی سطح پر جاری اقتصادی سستی کا اثر ملک پر بھی پڑا ہے اور زراعت اور خدمات کے شعبے اس سے زیادہ متاثرہوئے ہیں۔

وزیرمملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں وقفہ سوال کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔انہوں نے کہ اکہ زراعت اور خدمات کے شعبوں پر اقتصادی سستی کا زیادہ اثر پڑا ہے۔ساتھ ہی مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں بھی تھوڑی سستی دیکھی گئی ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کی ترقی کی شرح اب بھی عالمی معیشت کے مقابلے میں کافی اچھی ہے اور سبھی اقتصادی انڈیکس اس میں مزید اصلاح کی سمت اشارہ کررہے ہیں۔عالمی اقتصادی ترقی کی شرح 2018 کے 3.6 فیصد سے گھٹ کر 2019 میں 2.9فیصدہی رہ گئی۔یقینی طورپر اس کا اثر گھریلو معیشت پر بھی پڑا ہے۔

مسٹر ٹھاکر نے بتایا کہ رواں مالی سال میں ملک کی ترقی کی شرح پانچ فیصد رہنے اور اگلے مالی سال میں بڑھکر چھ سے ساڑھے چھ فیصد کے درمیان پہنچنے کا اندازہ ہے۔حکومت کی جانب سے کئے گئے اصلاحی اقدامات سے معیشت کو رفتار ملنے کی امید ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’’انسالوینسی اور بینک کرپسی کوڈ‘‘نافذ کرنے کے بعد سے بینکوں کے پھنسے قرض میں سے چار لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی وصولی ہوچکی ہے۔بینکوں کے انضمام اور پھرسے سرمایہ کاری سے ان کی حالت مضبوط ہوئی ہے۔حکومت نے سرکاری بینکوں میں پھرسے سرمایہ کاری منصوبے کے تحت ان میں 3.5لاکھ کروڑ روپے لگائے ہیں۔18سرکاری بینکوں میں 12منافع میں ہیں۔غیر بینکاری مالیاتی کمپنیوں کے پاس بحران میں پھنسے قرض کےلئے رکھے گئے سرمائے کا تناسب 19.5فیصد ہے جبکہ کم ازکم اہلیت 15فیصد کی ہے۔

مسٹر ٹھاکر نے بتایا کہ آٹھ کو صنعتوں میں سے دسمبر میں پانچ کا انڈیکس مثبت رہا ہے یعنی ان کی پیداوار بڑھی ہے۔براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ کر 24.4ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ سال میں اوسط خوردہ مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد رہی ہے جب کہ اس سے پہلے کی حکومت کے وقت میں یہ دوعدد میں ہوا کرتی تھی۔رواں مالی سال میں مالی خسارہ 3.8فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔

خصوصی مالی ترغیبی پیکیج کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ مالی محاذ پرحکومت کے ذریعہ اٹھائےگئے سارے قدم ہر شعبہ کو حوصلہ دینے کےلئے ہیں۔

یواین آئی۔اےایم۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 9:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.