ترال ، پلوامہ: جنوبی کشمیر کے معروف دینی ادارے دار العلوم نور الاسلام ترال کے شعبۂ بنات کی جانب سے سالانہ کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ جس کے دوران وادیٔ کشمیر کے مایہ ناز علماء کرام نے اسلام میں عورتوں کی تعلیم و تربیت اور دیگر معاملات کے بارے میں بصیرت افروز خطابات پیش کیے۔ اس موقع پر طالبات پر زور دیا گیا کہ وہ اسلام کو ہی اپنا حرز جاں بنائیں، تاکہ ان کی دنیا اور آخرت سنور سکے۔
اس موقع پر عالمیت مکمل کرنے والی کئی طالبات کی ردا پوشی بھی کی گئی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔ ادارے کے نمائندے مفتی محمد عباس نے میڈیا کو بتایا کہ نور الاسلام ترال کا ایک ایسا ادارہ ہے جس نے برسوں سے تشنگان علم کی پیاس بجھائی ہے اور انھیں یقین ہے کہ زیادہ سے زیادہ مسلمان اس ادارے میں اپنی بچیوں کا داخلہ کروائیں گے۔ تاکہ جہاں وہ مروجہ تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم بھی حاصل کر سکیں۔
واضح رہے کہ چند ماہ جنوبی کشمیر ترال کے اس معروف دینی ادارے دارالعلوم نور السلام میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی تھی، جس میں ادارے کے 6 طلاب کی دستار بندی کی گئی تھی جنہوں نے قرآن پاک مکمل حفظ کرلیا تھا۔ حفاظ کی دستار بندی وادیٔ کشمیر کے نامور عالم دین و روحانی بزرگ حضرت مولانا محمد رحمت اللہ میر قاسمی نے کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
مولانا نے اپنے خطاب میں امت پر زور دیا تھا کہ وہ قرآن کے حقوق ادا کریں۔ کیونکہ قرآن ہی نسخۂ کیمیا ہے۔ قرآن کریم ساری انسانیت کے لیے کتاب ہدایت و رحمت ہے۔ قابل مبارکباد ہیں وہ لوگ جو اپنے بچوں کو قرآن مجید کی تعلیم سے آراستہ کرتے ہیں۔ قرآن عظیم وہ کتاب ہے جس میں تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ لہٰذا مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے مسائل کا حل قرآن میں تلاش کریں اور قرآنی تعلیمات پر عمل کو اپنا نصب العین بنائیں تاکہ دنیا و آخرت میں کامیاب و بامراد ہو سکیں۔‘
جن حفاظ کرام کی دستار بندی کی گئی تھی ان میں محمد حسیب رمضان، امتیاز احمد میر ساکن پستونہ، محمد الیاس ساکن گلاب باغ، برہان جبار ساکن نی بگ، مصروف سلطان ساکن ٹنگمرگ اور ثاقب طارق ساکن نہر ترال شامل تھے۔ اس موقع پر عوام کی ایک بڑی تعداد کے علاوہ ادارے کے مہتمم مولوی قطب الدین، مفتی فاروق احمد بلالی، مفتی ارشاد احمد کے علاوہ دیگر معززین نے شرکت کی تھی۔