ETV Bharat / briefs

رفائل نے اس گاوں والوں کا جینا حرام کر رکھا ہے

رفائل جنگی طیارہ سودے بازی سے حکومت کو ہی نہیں چھتیس گڑھ کے ایک گاؤں کو بھی پریشانیوں کا سامنا ہے۔

رفائل سے اور کس کو پریشانی
author img

By

Published : Apr 16, 2019, 8:54 AM IST

Updated : Apr 16, 2019, 10:34 AM IST

رفائل پر حکومت اور حزب اختلاف کی جنگ اب جاری ہے، اس سلسلے میں مسلسل وزیراعظم اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، لیکن اب اس سے محض مودی کو ہی نہیں بلکہ چھتیس گڑھ کے مہاسمند انتخابی حلقہ میں واقع 'رافیل' کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس گاؤں میں دو ہزار سے زیادہ خاندان کے لوگ رہتے ہیں، گاؤں میں رہنے والے 83 برس کے دھرم سنگھ نے کہا کہ 'دوسری گاؤں کے لوگ ہمارا مزاق اڑاتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو ہماری تحقیقات ہوگی، اس لیے ہم گاؤں کا نام تبدیل کرنے کے لیے عرضی لے کر وزیراعلیٰ دفتر گئے تھے، لیکن ہم ان سے نہیں مل سکے'۔

انہوں نے کہا کہ ' رفائل تنازع کے سبب یہ نام محض منفی خیال کی جانب مائل کرتا ہے، لیکن ہمارے گاؤں کی کوئی پرواہ نہیں کرتا، ریاست کے باہر لوگوں کو اس کے بارے میں پتہ بھی نہیں ہے'۔

دھرم سنگھ نے کہا کہ ' یہاں پینے کے پانی صفائی جیسی بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں ہے، اور کھیتی بارش پر منحصر ہے، کیوں کہ یہاں سینچائی کا کوئی اور حل نہیں، جبکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے گاؤں کا نام 'رافیل' کیوں رکھا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ، حالانکہ سنہ 2000 میں چھتیس گڑھ کی بنیاد پڑی ہے جبکہ صدیوں سے اس گاؤں کا یہی نام ہے۔

رفائل پر حکومت اور حزب اختلاف کی جنگ اب جاری ہے، اس سلسلے میں مسلسل وزیراعظم اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، لیکن اب اس سے محض مودی کو ہی نہیں بلکہ چھتیس گڑھ کے مہاسمند انتخابی حلقہ میں واقع 'رافیل' کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس گاؤں میں دو ہزار سے زیادہ خاندان کے لوگ رہتے ہیں، گاؤں میں رہنے والے 83 برس کے دھرم سنگھ نے کہا کہ 'دوسری گاؤں کے لوگ ہمارا مزاق اڑاتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو ہماری تحقیقات ہوگی، اس لیے ہم گاؤں کا نام تبدیل کرنے کے لیے عرضی لے کر وزیراعلیٰ دفتر گئے تھے، لیکن ہم ان سے نہیں مل سکے'۔

انہوں نے کہا کہ ' رفائل تنازع کے سبب یہ نام محض منفی خیال کی جانب مائل کرتا ہے، لیکن ہمارے گاؤں کی کوئی پرواہ نہیں کرتا، ریاست کے باہر لوگوں کو اس کے بارے میں پتہ بھی نہیں ہے'۔

دھرم سنگھ نے کہا کہ ' یہاں پینے کے پانی صفائی جیسی بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں ہے، اور کھیتی بارش پر منحصر ہے، کیوں کہ یہاں سینچائی کا کوئی اور حل نہیں، جبکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے گاؤں کا نام 'رافیل' کیوں رکھا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ، حالانکہ سنہ 2000 میں چھتیس گڑھ کی بنیاد پڑی ہے جبکہ صدیوں سے اس گاؤں کا یہی نام ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Apr 16, 2019, 10:34 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.