مشرق وسطی میں اس تنظیم کے دس لاکھ سے زائد ارکان ہیں۔ اس کے علاوہ ان کمپنیوں اور افراد کے خلاف پابندیاں عائد ہوں گی جو اخوان المسلمین کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
معروف اسلامی اسکالر حسن البنا نے سنہ 1928 میں اخوان المسلمین قائم کی تھی۔ اس تحریک کا ابتدائی مقصد اسلامی اقدار اور فلاحی کام کرنا تھا۔ تاہم یہ تنظیم بہت جلد سیاست میں بھی سرگرم ہو گئی۔ یہ تنظیم اس وقت تنازعات میں گھر گئی جب اس سے وابستہ کئی ارکان کو سابق مصری صدر جمال عبد الناصر کے قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی۔ تفصیلی رپورٹ یہ ہے۔