صوفیہ خان نے بھارت کی خوبصورتی قریب سے دیکھنے کے لیے 4ہزار کلو میٹر پیدل سفر کرنے کا ارادہ کیا ہے
33برس کی صوفیہ بھارت کے مختلف علاقوں کی خوبصورت اور دلکش تجربات کے ساتھ اپنی منزل کی طرف گامزن ہیں۔
صوفیہ مسلسل دو مہینے سے پیدل سفر پر ہیں۔ اس دوران جمعہ کے روز وہ پونے پہنچیں جہاں انہوں نے خبر رساں ایجنسی سے بات کی۔
انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ 'رن فار ہوپ' یعنی امید کی دوڑ منصوبے کے ساتھ ان کا سفر جاری ہے اور وہ 100دنوں کے اندر کشمیر سے کنیا کماری کا سفر طے کریں گی۔ اس دوران وہ 4 ہزار کلو میٹر کا فاصلہ پیدل طے کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس امید کی دوڑ کے ذریعہ وہ انسانیت، روشن خیالی، مثبت سوچ اور مساوات کا پیغام عام کرنا چاہتی ہیں۔
اپریل 2018 میں اس مشن کے لیے صوفیہ کو عوام کی بے انتہا محبت اور حمایت حاصل ہوئی۔
سنہ 2018 میں صوفیہ کو دی گریٹ انڈین گولڈن ٹرینگل کا تیز ترین سفر طے کرنے والی پہلی خاتون کے ایوارڈ سے نوازا گیاہے۔
صوفیہ نے محض 16دنوں میں 720 کلومیٹر پیدل چل کر انڈین بک آف ریکارڈ میں اپنا نام درج کرایا۔
صوفیہ کہتی ہیں کہ اس کامیابی نے انہیں ملک بھر میں گھوم گھوم کر انسانیت کا درس دینے کا حوصلہ بخشا اور انہوں نے کشمیر سے کنیاکماری تک پیدل سفر کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ سفر مکمل ہونے کے بعد صوفیہ کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہو جائےگا اور صوفیہ کی جانب سے یہ اب تک کا ایک منفرد کارنامہ ہوگا۔
قدم چوم لیتی ہے خود بڑھ کے منزل
مسافر اگر اپنی ہمت نہ ہارے