ETV Bharat / briefs

پٹنہ کا دھاراوی

یہ بستی ویر چند پٹیل پت کے قریب اسمارٹ سٹی کے قلب میں واقع ہے جہاں ریاست کی تمام بڑی سیاسی پارٹیوں کے دفاتر ہیں اس کے باوجود یہ بستی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے اور زیادہ تر لوگوں کی زندگی گداگری پر منحصر ہے۔

کملا نہرو نگر پٹنہ کی سب سے بڑی سلم بستی،متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Apr 19, 2019, 1:28 PM IST

Updated : Apr 19, 2019, 1:34 PM IST

25 ہزار کی آبادی والی اس بستی میں آٹھ ہزار سے زیادہ ووٹرز ہیں۔ یہ بستی حکومت کے ترقی کے دعوے کا پول کھولتی ہے۔

کملا نہرو نگر پٹنہ کی سب سے بڑی سلم بستی،متعلقہ ویڈیو
زیادہ تر لوگوں کی زندگی گداگری پر منحصر ہے غیر مسلم خاندان کپڑے کے بدلے برتن کا کاروبار کرتے ہیں۔ اس بستی میں میونپسل کارپوریشن کے چند بیت الخلا ہیں جہاں قضائے حاجت سے فراغت کے لیے لوگوں سے پیسے لیے جاتے ہیں۔بچوں کی تعلیم کے لیے کوئی بہتر نظم نہیں زیادہ تر لوگوں کے پاس نہ تو راشن کارڈ ہیں نہ ہیں ادھار کارڈ ۔یہاں کی ضعیف خواتین آج بھی پنشن کے لئے دفاتر کے چکر کاٹ رہی ہیں۔لوگوں نے بتایا کہ برسات کے دنوں میں یہ بستی غلاظت میں تبدیل ہو جاتی ہے عورتوں اور بچیوں کے لیے بیت الخلاء جانا دشوار ہو جاتا ہے۔بستی کے لوگ آباد ہیں اس بار زیادہ تر لوگ سیاسی رہنما سے ناراض ہیں۔

پٹنہ صاحب پارلیمانی حلقہ کا اہم حصہ ہونے کے باوجود پٹنہ کے دھاراوی کہے جانے والے کملہ نہرو نگر میں بے شمار مسائل ہیں۔ انتخابی موسم میں اس حلقے کے عوامی نمائندے آتے ہیں اور صرف وعدہ کر چلے جاتے ہیں۔انصاف کے ساتھ ترقی ، سب کا ساتھ سب کا وکاس ، سماجی انصاف جیسے نعرے دینے والی بڑی بڑی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اور حکومت کے منہ پر یہ بستی ایک طمانچہ ہے۔

25 ہزار کی آبادی والی اس بستی میں آٹھ ہزار سے زیادہ ووٹرز ہیں۔ یہ بستی حکومت کے ترقی کے دعوے کا پول کھولتی ہے۔

کملا نہرو نگر پٹنہ کی سب سے بڑی سلم بستی،متعلقہ ویڈیو
زیادہ تر لوگوں کی زندگی گداگری پر منحصر ہے غیر مسلم خاندان کپڑے کے بدلے برتن کا کاروبار کرتے ہیں۔ اس بستی میں میونپسل کارپوریشن کے چند بیت الخلا ہیں جہاں قضائے حاجت سے فراغت کے لیے لوگوں سے پیسے لیے جاتے ہیں۔بچوں کی تعلیم کے لیے کوئی بہتر نظم نہیں زیادہ تر لوگوں کے پاس نہ تو راشن کارڈ ہیں نہ ہیں ادھار کارڈ ۔یہاں کی ضعیف خواتین آج بھی پنشن کے لئے دفاتر کے چکر کاٹ رہی ہیں۔لوگوں نے بتایا کہ برسات کے دنوں میں یہ بستی غلاظت میں تبدیل ہو جاتی ہے عورتوں اور بچیوں کے لیے بیت الخلاء جانا دشوار ہو جاتا ہے۔بستی کے لوگ آباد ہیں اس بار زیادہ تر لوگ سیاسی رہنما سے ناراض ہیں۔

پٹنہ صاحب پارلیمانی حلقہ کا اہم حصہ ہونے کے باوجود پٹنہ کے دھاراوی کہے جانے والے کملہ نہرو نگر میں بے شمار مسائل ہیں۔ انتخابی موسم میں اس حلقے کے عوامی نمائندے آتے ہیں اور صرف وعدہ کر چلے جاتے ہیں۔انصاف کے ساتھ ترقی ، سب کا ساتھ سب کا وکاس ، سماجی انصاف جیسے نعرے دینے والی بڑی بڑی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اور حکومت کے منہ پر یہ بستی ایک طمانچہ ہے۔

Intro:پٹنہ صاحب پارلیمانی حلقہ کی سب سے بڑی سلم بستی کملا نہرو نگر بدحال ہے ویر چند پٹیل پت کے قریب اسمارٹ سٹی کے قلب میں واقع جہاں ریاست کی تمام بڑی سیاسی پارٹیوں کے دفاتر ہیں آج بھی یہ بستی تمام تر بنیادی سہولتوں سے دور ہے یہ بستی حکومتوں کے دعوے کا پول کھول رہی ہے 25 ہزار کی آبادی والی اس بستی میں 8 ہزار سے زیادہ ووٹر ہے اس بار بستی کے لوگ ناراض ہیں ہم نے جب اس بستی کا جائزہ لیا تو حقیقت سامنے آئی


Body:پٹنہ: پٹنہ صاحب پارلیمانی حلقہ کا اہم حصہ ہونے کے باوجود پٹنہ کے دھاراوی کہے جانے والے کملہ نہرو نگر میں مسائل منہ کھول کر کھڑے ہیں انتخابی موسم میں اس حلقے کے عوامی نمائندے آتے ہیں اور صرف وعدہ کر چلے جاتے اس بار 25 ہزار آبادی والے اس حلقے کے رائے دہندگان میں کافی ناراضگی دیکھ رہی ہے
ویر چند پٹیل پتھ کے قریب بسا کملا نہرو نگر پٹنہ کی سب سے بڑی سلم بستی ہے اس بستی میں تقریبا پانچ ہزار گھر ہیں بستی میں تقریبا تین ہزار سے زیادہ مسلمان خاندان ہیں کی ضعیف عورتیں آج بھی ضعیفی پنشن کے لئے دربدر بھٹک رہی زیادہ تر لوگ گداگری پر منحصر ہیں غیر مسلم خاندان کپڑے کے بدلے برتن کا کاروبار کرتے ہیں اس بستی میں صرف چند منسپل کارپوریشن کے بیت الخلا ہے جہاں لوگوں سے پیسے لیے جاتے ہیں
بچوں کی تعلیم کے لیے کوئی بہتر نظم نہیں زیادہ تر لوگوں کے پاس نہ تو راشن کارڈ ہیں نہ ہیں نا ادھار کارڈ کملا نہرو نگر کے نالے کے کنارے لوگ اس بستی میں آباد ہیں اس بار زیادہ تر لوگ لیڈران سے ناراض نظر آئے ان لوگوں نے کہا کہ اس بار ووٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے


Conclusion:کئی خاندان ایسے ہیں جن کے تین پشت گزر گئے لیکن بنیادی سہولتیں اب بھی انہیں مہیا نہیں ہمیں نالے کے کنارے ایک چھوٹی سی دکان ملی جہاں روہی خاتون پوری سبزی صبح کے وقت بستی کے بچوں کو کھلا رہے تھے انہوں نے کہا کہ کئی سال سے ان کا نالہ صاف نہیں ہوا ہے لوگ صرف وعدہ کر کے چلے جاتے ہیں بستی کے ایک بزرگ محمد غلام قادر نے بتایا یہ بستیاں زمانے سے ہے جب پٹنہ جنکشن وجود میں آیا تھا انہوں نے کہا کہ اب تک بنیادی سہولتیں مہیا نہیں ہو سکی ہیں بچوں کی تعلیم کا کوئی بہتر نظم نہیں ہے ایک بزرگ حمیدہ خاتون نے کہا کہ یہاں صرف ووٹ کے وقت لوگ آتے ہیں وعدہ کرکے چلے جاتے ہیں ایک نوجوان محمد رحمان نے کہا کہ اس بار وہ ووٹ نہیں دیں گے وہی ممتا دیوی اور دیوبندی دیوی نے بھی کہا کہ لوگ صرف انتخابی موسم میں آتے ہیں اور وعدے کی سوغات دے کر چلے جاتے ہیں ایک بزرگ خاتون منی دیوی دو سالوں سے ضعیفی پنشن کے لئے دربدر بھٹک رہی
لوگوں نے بتایا کہ برسات کے دنوں میں یہ بستی غلاظت میں تبدیل ہو جاتی ہے عورتوں اور بچیوں کے لیے بیت الخلاء جانا دشوار ہو جاتا ہے آپ خود اس بستی کو دیکھیں
انصاف کے ساتھ ترقی سب کا ساتھ سب کا وکاس سماجی انصاف جیسے نعرے دینے والی یہ بڑی بڑی سیاسی پارٹیوں کے لیڈران اور حکومت کے منہ پر پٹنہ کے قلب میں واقع یہ بستی تماچہ ہے
Last Updated : Apr 19, 2019, 1:34 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.