پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمین نتین رام راؤ نرمل ساکن ہڈکو اور رودرا راکیش واکڑے ساکن گار کھیڑا کو گرفتار کیا تھا۔
جس کے بعد سے ہی اورنگ آباد شیوسینا کے رہنما کھل کر سامنے آرہے ہیں۔
شیوسینا کے سابق رکن پارلیمان چندر کانت کھیرے کی قیادت میں شیوسینا کے ایک وفد نے پولیس کمشنر سے ملاقات کی اور پولیس کمشنر کو ایک میمورنڈم دیا۔ اس موقع پر شیوسینا کئی رہنما موجود تھے۔
صحافیوں سے بات چیت کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ چندر کانت کھیرے نے نہ صرف شر پسندانہ حرکت کی اپنے انداز میں حمایت کی بلکہ پکڑے گئے ملزمین کا دفاع بھی کیا۔
سابق رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ 1988 میں اورنگ آباد کا نام سنبھاجی نگر شیوسینا صدر بال ٹھاکرے کیا تھا۔ اور کچھ عرصے بعد ریاستی حکومت نے اعلان بھی کر دیا تھا۔ اور میں پارلیمنٹ میں بھی اورنگ آباد کا نام سنبھاجی نگر ہی کہتا تھا۔
شیوسینا رہنما پردیپ جیسوال نے کہا کہ ایک مخصوص گروہ کی جانب سے فرقہ پرستی کو ہوا دی جا رہی ہے۔