ریاست بہار کے ضلع کشن گنج کا سیاسی اعلان قابل تشویش بھی ہے اور حیران کن بھی، جیسے جیسے الیکشن قریب آرہے ہیں ویسے ویسے جوڑ توڑ کی سیاست بھی بڑھتی جا رہی ہےْ
بہار شیرشاہ آبادی ایسوسی ایشن، کشن گنج کی جانب سے این ڈی اے امیدوار سید محمود اشرف کو ووٹ اور حمایت کا اعلان اس شرط پر کیا کہ شیرشاہ آبادی برادری کے کچھ مطالبات ہیں جو پورے نہیں ہوئے۔
خیال رہے کہ اس سماج کے کل آٹھ مطالبات ہیں۔
پہلا مطالبہ یہ ہے کہ اسمبلی میں کشن گنج، کٹیہار، پورنیہ اور سپول سے ایک ایک ممبر اسمبلی کا ٹکٹ مطلوب ہے۔
دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ آیوگ میں کچھ لوگوں کو چیئرمین بنایا جائے۔
تیسرا مطالبہ یہ ہے کہ مختلف بورڈوں میں ممبر بنایا جائے۔
چوتھا مطالبہ یہ ہے کہ وزیراعلیٰ کے شکریہ کے ساتھ امام بخاری یونیورسٹی کو پرائیویٹ یونیورسٹی کی منظوری دینے کی کارروائی کو الیکشن کے بعد جلد از جلد پورا کرایا جائے۔
پانچوں مطالبہ یہ ہے کہ کم سے کم تین وقف کو ملٹی پرپز بلڈنگ دی جائے۔
چھٹاں مطالبہ یہ ہے کہ تمام بلاک میں اقلیتی رہائشی اسکول بنایا جائے۔
ساتواں مطالبہ یہ ہے کہ ہر بلاک میں ایک اقلیتی اقامت گاہ بنایا جائے۔
آٹھواں مطالبہ یہ ہے کہ اسپیشل ڈی ایم ڈبلیو آفیسر کو بحال کیا جائے۔
شیرشاہ آبادی برادری کے ان مطالبات پر رکن پارلیمان رام چندر پرساد سنگھ نے یقین دہانی کراتے ہوے کہا کہ ریاست کی نتیش سرکار ہمیشہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ پارلیمانی انتخاب کے نتائج این ڈی اے کے حق میں آتے ہیں تو یقیناً یہ سبھی مطالبات پورے ہوں گے۔
واضح رہے کہ 'آل بہار شیرشاہ آبادی ایسوسی ایشن' کی جانب سے کوچادھامن حلقہ کے بیلواہ ہائی اسکول کمپاؤنڈ میں سیاسی جلسہ منعقد کیا گیا، جس میں رکن پارلیمان و جے ڈی یو سینیئر رہنما آر سی پی سنگھ نے مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔
اس جلسہ میں توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیئرمین مولانا مطیع الرحمن عبدالمتین، عبدالرشید مظہری، مصباح الحق بخاری اور عبدالرحمن وغیرہ خصوصی طور پر شریک ہوئے۔