شمع خان سلم بستیوں کے بچوں میں تعلیمی بیداری کے ساتھ انہیں بہتر تربیت کررہی ہیں ۔
وہ روز یہاں دوپہر میں آتی ہیں اور ان بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرتی ہیں ۔
شمع خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جب وہ اسکول میں پڑھانے جاتی تھیں، اسی وقت سے سلم علاقے کے جھگی جھونپڑیوں میں رہنے والے بچوں کی فکر ان کی دلوں میں رہتی تھی۔
اس لیے انہوں نے اسکول کی ملازمت سے علیحدگی اختیار کرکے جھگی جھونپڑیوں میں رہنے والے ان معصوم بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وہ روز یہاں آتی ہیں اور ان بچوں کو چاکلیٹ ٹافی کے بہانے تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔
سلم بسیتوں میں رہنے والے یہ بچے چونکہ صبح کے وقت کوڑا چننے کا کام کرتے ہیں، اس لیے وہ اسکول نہیں جاتے اور نہ ہی ان کے ماں باپ انہیں کسی اسکول میں داخلہ دلاتے ہیں۔
یہ بچے صبح سات بجے اٹھ کر کوڑا چننے کا کام کرتے ہیں اس کے بعد اسے دس یا بیس روپے میں کسی کباڑی والے کو بیچ دیتے ہیں۔
محض دس یا بیس روپے کے لالچ میں یہ بچے اپنا مستقبل برباد کر رہے ہیں، ان کے والدین کو اس بات کی فکر ہی نہیں ہے کہ وہ اپنے بچوں کو کسی اسکول میں داخل کرائیں۔