بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والے میچ میں پاکستان کی شکست فاش کے بعد سینئر کھلاڑی شعیب ملک اور بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا کو سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
شعیب ملک کو ٹویٹر پر سب سے زیادہ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔کوئی انہیں بھارتی کہہ کر برا بھلا کہہ رہا ہے تو کوئی مذاق میں بھارت کے خلاف 200رنز بنا کر دوسری سنچری سے رہ جانے الفاظ سے نواز رہے ہیں۔
ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے جس میں ثانیہ مرزا بھی ساتھ ہیں۔اس ویڈیو میں وہ کچھ بول رہی ہیں اور ایک شخص سگریٹ کا کش لے رہا ہے۔
اس ویڈیو پر انتہائی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی کرکٹ شائقین 'بھارت کے ساتھ میچ سے قبل سخت محنت کرتے شعیب ملک'جیسے الفاظ لکھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت کے خلاف میچ میں ہاردک پانڈیا نے شعیب ملک کو صفر پر بولڈ کر دیا تھا۔ اس سے قبل بھی دو میچیز میں وہ ناکام رہے تھے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کے تعلق سے کہا جا رہا ہے کہ یہ ان کے کریئر کا آخری بین الاقوامی میچ تھا۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2019 میں شعیب ملک نے تین میچز کھیلے ہیں اور تینوں میں ان کی کارکردگی انتہائی بد ترین رہی ہے۔
انگلینڈ کے خلاف انہوں نے 8رنز بنائے، آسٹریلیا کے خلاف صفر اور بھارت کے خلاف بھی ان کا سکور صفر رہا۔
حالانکہ شعیب ملک پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ ورلڈ کپ کے بعد یک روزہ میچز سے ریٹائرمنٹ لے لیں گے۔
گذشتہ 30 یک روزہ میچز میں شعیب ملک نے محض تین نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔ 2018 کی شروعات سے اب تک شعیب ملک نے 25.33 کے اوسط سے 608 رنز بنائے ہیں۔ اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ شعیب کا ٹیم میں کوئی تعاون نہیں ہے۔
پاکستان کے کھیل صحافیوں کا کہنا ہے کہ شعیب چاہتے تھے کہ وہ اپنے کریئر کا آخری ورلڈ کپ کھیلیں لیکن وہ ٹیم کے لیے بوجھ بن گئے۔ آئندہ میچز میں شعیب کی جگہ آصف لے سکتے ہیں۔
287 یک روزہ میچز میں شعیب ملک نے 7534رنز بنائے ہیں۔ شعیب ہرفن مولا کرکٹر ہیں، اس لیے ٹیم میں انہیں جگہ ملتی رہی ہے۔ اس ورلڈ کپ میں دو کھلاڑی ہیں ان میں سے ایک 1990کی دہائی سے کرکٹ کھیل رہے ہیں اور اب تک متحرک ہیں۔ دوسرے کھلاڑی کریس گیل ہیں۔
گذشتہ برس جون کے مہینے میں شعیب ملک نے ورلڈ کپ کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔
2015 میں ملک ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہوئے تھے اور شارجہ میں انگلینڈ کے خلاف 245رنز کی باری ان کی بہترین کارکردگی تھی۔
پاکستان کے سابق تیز گیند باز شعیب اختر کا کہنا ہے کہ سرفراز نے وہی غلطی کی ہے جو وراٹ کوہلی نے چیمپئنز ٹرافی 2017 میں کی تھی۔
اس شکست کے بعد سے پاکستان میں کرکٹ کے مستقبل پر بحث تیز ہو گئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر پاکستان نے اپنے فرسٹ کلاس کرکٹ کو بہتر نہیں کیا تو مستقبل میں پاکستان کا گھریلو کرکٹ بھی ختم ہو جائے گا۔