اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کے بعد شروع ہونے والے دل بدل کے کھیل کی دوسری اننگز میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے مکل رائے اور شبرانسو رائے کو پارٹی میں واپس شامل کرکے حساب برابر کردیا ہے جس کا خمیازہ بی جے پی کو بھگتنا پڑسکتا ہے۔ اسی درمیان بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پارٹی حامیوں کو سخت پیغام دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’اگر کوئی پارٹی چھوڑ کر جانا چاہتا ہے تو وہ بے شک جا سکتا ہے، انہیں روکنے کی کوشش نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنی مرضی سے بی جے پی میں شامل ہوئے تھے وہ لوگ پارٹی چھوڑ کر جانے کے لئے بالکل آزاد ہیں۔ رکن پارلیمان دلیپ گھوش کا کہنا ہے کہ بی جے پی میں رہنے کے لیے قربانی دینی پڑتی ہے۔ عہدہ، طاقت، شہرت اور دولت کے خواہشمند لوگوں کے لیے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر لکھا کہ ’بی جے پی نے مکل رائے کو سب کچھ دیا جس کے لیے وہ ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر آئے تھے۔ شاید ان کی خواہش اس سے بھی زیادہ تھی جیسے پارٹی پوری نہیں کر پائی‘۔
بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہا کہ ’یہ بات سمجھ لینی چاہیئے کہ اس کھیل میں اگر ترنمول کانگریس کو نقصان نہیں ہو سکتا ہے تو پھر بی جے پی کو کیسے نقصان ہوگا۔ چند لوگ جہاں سے آئے تھے وہاں واپس چلے گئے۔ اس میں ہماری شکست کیسے ہوئی؟
واضح رہے کہ گزشتہ روز 10 جون کو ترنمول بھون میں مکل رائے اور ان کا بیٹا شبرانسو رائے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہو گئے۔ اس سے قبل اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی مشہور فٹبالر دیپندو بسواس سمیت بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں. اس کے علاوہ قیاس آرائی ہے کہ بی جے پی میں شامل ہونے والے متعدد رہنما جن میں راجیب بنرجی، سنیل سنگھ، پرابیر گھوشال اور دلال بیرا بھی شامل ہیں ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کے لیے کوشاں ہیں۔