ETV Bharat / briefs

اعتکاف، قرب الہی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ

عالم اسلام میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں فرزندان توحید مسجدوں میں اعتکاف کی نیت کر کے اللہ کی عبادت و ریاضت میں مشغول ہو جاتے ہیں۔

author img

By

Published : May 28, 2019, 11:50 PM IST

مسجدوں میں اعتکاف

شریعت کے مطابق اعتکاف کی حقیقت گوشہ نشینی اختیار کرنا ہے اعتکاف کی حقیقت یہ ہے کہ انسان چند روز کے لیے علائق دنیاوی سےعلیحدہ ہو جائے اور ایک محدود مدت کے لیے خلوت گزیں ہو۔

اعتکاف کی تین قسمیں ہیں اعتکاف واجب، اعتکاف سنت، اعتکاف مستحب۔

مسجدوں میں اعتکاف

کسی نے یہ منت مانی کہ میرا فلاں کام ہوجائے تو میں ایک یا دو دن کا اعتکاف کروں گا اور اس کا کام ہو گیا تو یہ اعتکاف واجب ہے اس کا پورا کرنا ضروری ہے۔ اعتکاف واجب کے لیے روزہ رکھنا شرط ہے بغیر روزہ کے اعتکاف صحیح نہیں ہے۔

اعتکاف سنت یہ اعتکاف رمضان المبارک کے آخری دس دنوں میں کیا جاتا ہے یعنی بیسویں رمضان کو سورج ڈوبنے سے پہلے اعتکاف کی نیت سے مسجد میں داخل ہو جائے اور عید کا چاند ہو نے کے بعد مسجد سے نکلے لے یہ اعتکاف سنت مؤکدہ کفایہ ہے. یعنی اگر محلے کا کوئی بھی شخص اعتکاف میں نہ بیٹھیں گے تو سب آخرت کے مواخذہ میں گرفتار ہوں گے اور اگر ایک آدمی نے بھی اعتکاف کر لیا تو سب آخرت کے مواخذے سے بری ہو جائیں گے اس اعتکاف میں روزہ شرط ہے مگر وہی رمضان کے ہی روزے کافی ہیں۔

اعتکاف مستحب یہ ہے کہ جب کوئی شخص کبھی بھی دن یا رات میں مسجد کے اندر داخل ہو تو اعتکاف کی نیت کرے جتنی دیر تک مسجد میں رہے گا اعتکاف کا ثواب پائے گا نیت کے لیے دل میں اتنا خیال کر لینا کافی ہے کہ میں نے خدا کے لیے مسجد میں اعتکاف کی نیت کی ہے۔

شریعت کے مطابق اعتکاف کی حقیقت گوشہ نشینی اختیار کرنا ہے اعتکاف کی حقیقت یہ ہے کہ انسان چند روز کے لیے علائق دنیاوی سےعلیحدہ ہو جائے اور ایک محدود مدت کے لیے خلوت گزیں ہو۔

اعتکاف کی تین قسمیں ہیں اعتکاف واجب، اعتکاف سنت، اعتکاف مستحب۔

مسجدوں میں اعتکاف

کسی نے یہ منت مانی کہ میرا فلاں کام ہوجائے تو میں ایک یا دو دن کا اعتکاف کروں گا اور اس کا کام ہو گیا تو یہ اعتکاف واجب ہے اس کا پورا کرنا ضروری ہے۔ اعتکاف واجب کے لیے روزہ رکھنا شرط ہے بغیر روزہ کے اعتکاف صحیح نہیں ہے۔

اعتکاف سنت یہ اعتکاف رمضان المبارک کے آخری دس دنوں میں کیا جاتا ہے یعنی بیسویں رمضان کو سورج ڈوبنے سے پہلے اعتکاف کی نیت سے مسجد میں داخل ہو جائے اور عید کا چاند ہو نے کے بعد مسجد سے نکلے لے یہ اعتکاف سنت مؤکدہ کفایہ ہے. یعنی اگر محلے کا کوئی بھی شخص اعتکاف میں نہ بیٹھیں گے تو سب آخرت کے مواخذہ میں گرفتار ہوں گے اور اگر ایک آدمی نے بھی اعتکاف کر لیا تو سب آخرت کے مواخذے سے بری ہو جائیں گے اس اعتکاف میں روزہ شرط ہے مگر وہی رمضان کے ہی روزے کافی ہیں۔

اعتکاف مستحب یہ ہے کہ جب کوئی شخص کبھی بھی دن یا رات میں مسجد کے اندر داخل ہو تو اعتکاف کی نیت کرے جتنی دیر تک مسجد میں رہے گا اعتکاف کا ثواب پائے گا نیت کے لیے دل میں اتنا خیال کر لینا کافی ہے کہ میں نے خدا کے لیے مسجد میں اعتکاف کی نیت کی ہے۔

Intro: عالم اسلام میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں فرزندان توحید مسجدوں میں اعتکاف کی نیت کر کے اللہ کی عبادت و ریاضت میں مشغول ہو جاتے ہیں.


Body:شریعت کے مطابق اعتکاف کی حقیقت گوشہ نشینی اختیار کرنا ہے.

اعتکاف کی حقیقت یہ ہے کہ انسان چند روز کے لئے علائق دنیاوی سےعلیحدہ ہو جائے ایک محدود مدت کے لئے خلوت گزیں ہو اللہ کے ساتھ اپنے تعلقات بندگی کی تجدید کرے اپنے من کو آلائش نفسانی سے علیحدہ کرے اپنے خالق و مالک کے ذکر سے اپنے دل کی دنیا آباد کرے، آنکھیں بند کرکے اپنے خالق کی طرف لو لگائے ان کیفیات سے مملو ہو کر انسان دنیا و مافیہا سے بے نیاز ہو کر صرف اپنے خالق و مالک کے ساتھ لو لگا لیتا ہے تو اس کی یہ چند ایام کی عبادت سالوں کی محنت و مشقت پر بھاری پڑ جاتے ہیں.

اعتکاف کی تین قسمیں ہیں اعتکاف واجب، اعتکاف سنت، اعتکاف مستحب،

کسی نے یہ منت مانی کہ میرا فلاں کام ہوجائے تو میں ایک یا دو دن کا اعتکاف کروں گا اور اس کا کام ہو گیا تو یہ اعتکاف واجب ہے اس کا پورا کرنا ضروری ہے.
اعتکاف واجب کے لیے روزہ رکھنا شرط ہے بغیر روزہ کے اعتکاف صحیح نہیں ہے.

اعتکاف سنت یہ اعتکاف رمضان المبارک کے آخری دس دنوں میں کیا جاتا ہے یعنی بیسویں رمضان کو سورج ڈوبنے سے پہلے اعتکاف کی نیت سے مسجد میں داخل ہو جائے اور عید کا چاند ہو نے کے بعد مسجد سے نکلے لے یہ اعتکاف سنت مؤکدہ کفایہ ہے. یعنی اگر محلے کے سب لوگ چھوڑ دیں گے تو سب آخرت کے مواخذہ میں گرفتار ہوں گے اور اگر ایک آدمی نے بھی اعتکاف کر لیا تو سب آخرت کے مواخذے سے بری ہو جائیں گے. اس اعتکاف میں روزہ شرط ہے ہے مگر وہی رمضان کے ہی روزے کافی ہیں.

اعتکاف مستحب یہ ہے کہ جب کس کبھی بھی دن یا رات میں مسجد کے اندر داخل ہو تو اعتکاف کی نیت کرے جتنی دیر تک مسجد میں رہے اعتکاف کا ثواب پائے گا نیت کے لئے دل میں اتنا خیال کر لینا کافی ہے کہ میں نے خدا کے لیے مسجد میں اعتکاف کی نیت کی ہے.




Conclusion:بائٹ : مولانا آصف قاسمی
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.