گاندھی آشرم سے نکلنے والی اس ریلی میں جمعیت علماء ہند، جماعت اسلامی ہند، آل انڈیا علماء بورڈ کے ساتھ ہی جن سنگھرش منچ، کانگریس اقلیتی سیل سے منسلک لوگوں نے حصہ لیا اور کلکٹر کو میمورنڈم دے کر انصاف کی مانگ کی۔
ماب لنچنگ کے خلاف ہونے والے اس احتجاج میں لوگوں نے بینر اور پوسٹر لے کر مودی حکومت سے سوال پوچھتے ہوئے نظر آئےکہ ایسے حملے ہونے کے بعد مودی حکومت کیسے مسلمانوں کا دل جیت سکتی ہے؟
کلکٹر کو میمورنڈم دینے کے بعد الپ سنکھیک ادھیکار منچ کے کنوینر شمشاد خان پٹھان نے کہا کہ ہم ماب لنچنگ میں شامل لوگوں کے لیے ایسی سزا چاہتے ہیں جس سے لوگوں کو سبق ملے۔سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن تھی کہ تمام ریاستوں میں ماب لنچنگ کو لے کر قانون بنایا جائے۔
گجرات میں اب تک اس کو لے کر کوئی قانون نہیں بنا ہے اس معاملہ کو لے کر جلد ہی گجرات کے سی ایم سے ملاقات کی جائے گی۔
وہیں اس معاملے کو لے کر جمعیت علماء ہند کے نائب صدر مفتی عبدالقیوم نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ مودی مسلمانوں کا نہیں بلکہ ماب لنچنگ کرنے والے لوگوں کا اعتماد جیتنا چاہتے ہیں۔
اس تعلق سے جماعت اسلامی ہند کے سکریٹری واصف حسین نے کہا کہ ایک مذہبی نعرے کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو پیٹ ڈالنا بہت ہی شرم ناک بات ہے۔ اس کے لیے ہر انسان کو جاگ کر آواز اٹھانی ہوگی۔