ETV Bharat / briefs

رامپور میں جمعۃ الوداع کی تیاریاں زور و شور سے جاری

رامپور میں جمعۃ الوداع کی نماز کے لیے صف بندی کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ رضاکارنہ طور پر بڑی تعداد میں نوجوان اس کار خیر میں حصہ لیتے ہیں۔

رامپور میں جمعۃ الوداع
author img

By

Published : May 31, 2019, 9:40 AM IST


رامپور میں تقریباً 52 برس سے سرگرم سماجی و فلاحی تنظیم ' اسلامک یوتھ آرگنائزیشن'س نے رامپور کی تاریخی جامع مسجد میں صف بندی کرنے کی ذمہ دراری لی ہے۔ پیش ہے خصوصی رپورٹ۔

رامپور میں جمعۃ الوداع


یوں تو پوری دنیا کے مسلمان جمعۃ الوداع کی نماز کا اہتمام کرتے ہیں لیکن ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں اس کا اہتمام کافی اہمیت کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ یہاں ضلع بھر کے لاکھوں فرزندان توحید نئے نئے کپڑے پہن کر شہر کی تاریخی جامع مسجد کی جانب کوچ کرتے ہیں اور ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کو جامع مسجد کے اندر ہی نماز ادا کرنے کے لئے جگہ مل جائے۔

یہی وجہ ہے کہ دور دراز کے علاقوں سے لوگ فجر کے بعد سے ہی جامع مسجد پہنچنا شروع ہو جاتے ہیں اور 6 ہزار فرزندان توحید کی تعداد والی جامع مسجد کا پورا صحن چند گھنٹوں میں ہی پُر ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد لوگوں کو جامع مسجد کے اطراف کی شاہراہوں پر صفیں لگانی پڑتی ہیں۔ باہر کی شاہراہوں پر بھی دور تک نمازیوں کے سر ہی سر نظر آتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق جامع مسجد کی سیڑھیوں سے کم از کم چار کلومیٹر دور تک لوگ صفیں باندھے نظر آتے ہیں۔

صفوں میں کوئی کجی اور بے ترتیبی نہ ہو اس بات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے رامپور کی ایک سماجی و فلاحی تنظیم اسلامک یوتھ آرگنائزیشن نے صفوں کی لائننگ کی ذمہ داری لے رکھی ہے اور وہ اس کارخیر کو گزشتہ 45 برس سے طلبہ تنظیم ایس آئی او کے اشتراک سے انجام دے رہے ہے۔

جمعۃ الوداع سے ایک دن قبل رات کے وقت ان دونوں تنظیموں کے کارکنان جامع مسجد میں جمع ہو جاتے ہیں اور مسجد کے اطراف کی تمام شاہراہوں پر گروپ کی شکل میں نکل کر سفید چونا، صف ناپنے کا فرما یعنی کینڈا اور رسیوں کے ذریعہ پورے جوش و جزبہ کے ساتھ رات بھر اس کام کو انجام دیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ کام صرف اللہ کی رضا کے لئے کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ کسی بھی نمازی کو قبلہ رخ ہونے میں کوئی دشواری لاحق نہیں آئے۔


رامپور میں تقریباً 52 برس سے سرگرم سماجی و فلاحی تنظیم ' اسلامک یوتھ آرگنائزیشن'س نے رامپور کی تاریخی جامع مسجد میں صف بندی کرنے کی ذمہ دراری لی ہے۔ پیش ہے خصوصی رپورٹ۔

رامپور میں جمعۃ الوداع


یوں تو پوری دنیا کے مسلمان جمعۃ الوداع کی نماز کا اہتمام کرتے ہیں لیکن ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں اس کا اہتمام کافی اہمیت کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ یہاں ضلع بھر کے لاکھوں فرزندان توحید نئے نئے کپڑے پہن کر شہر کی تاریخی جامع مسجد کی جانب کوچ کرتے ہیں اور ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کو جامع مسجد کے اندر ہی نماز ادا کرنے کے لئے جگہ مل جائے۔

یہی وجہ ہے کہ دور دراز کے علاقوں سے لوگ فجر کے بعد سے ہی جامع مسجد پہنچنا شروع ہو جاتے ہیں اور 6 ہزار فرزندان توحید کی تعداد والی جامع مسجد کا پورا صحن چند گھنٹوں میں ہی پُر ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد لوگوں کو جامع مسجد کے اطراف کی شاہراہوں پر صفیں لگانی پڑتی ہیں۔ باہر کی شاہراہوں پر بھی دور تک نمازیوں کے سر ہی سر نظر آتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق جامع مسجد کی سیڑھیوں سے کم از کم چار کلومیٹر دور تک لوگ صفیں باندھے نظر آتے ہیں۔

صفوں میں کوئی کجی اور بے ترتیبی نہ ہو اس بات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے رامپور کی ایک سماجی و فلاحی تنظیم اسلامک یوتھ آرگنائزیشن نے صفوں کی لائننگ کی ذمہ داری لے رکھی ہے اور وہ اس کارخیر کو گزشتہ 45 برس سے طلبہ تنظیم ایس آئی او کے اشتراک سے انجام دے رہے ہے۔

جمعۃ الوداع سے ایک دن قبل رات کے وقت ان دونوں تنظیموں کے کارکنان جامع مسجد میں جمع ہو جاتے ہیں اور مسجد کے اطراف کی تمام شاہراہوں پر گروپ کی شکل میں نکل کر سفید چونا، صف ناپنے کا فرما یعنی کینڈا اور رسیوں کے ذریعہ پورے جوش و جزبہ کے ساتھ رات بھر اس کام کو انجام دیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ کام صرف اللہ کی رضا کے لئے کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ کسی بھی نمازی کو قبلہ رخ ہونے میں کوئی دشواری لاحق نہیں آئے۔

Intro:رامپور میں جمعتہ الوداع کی نماز کے لئے صف بندی کا اہتمام۔ رضاکارنہ طور پر بڑی تعداد میں نوجوان اس کار خیر میں لیتے ہیں حصہ۔ رامپور میں تقریباً 52 سال سے سرگرم سماجی و فلاحی تنظیم اسلامک یوتھ آرگنائزیشن نے لیا ہے رامپور کی تاریخی جامع مسجد کے اطراف کی شاہراہوں پر صف بندی کے لئے لائننگ کا ذمہ۔ پیش ہے خصوصی رپورٹ۔


Body:وی او۔۱
یوں تو پوری دنیا کے مسلمان جمعتہ الوداع کی نماز کا اہتمام کرتے ہیں لیکن ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں اس کا اہتمام کافی اہمیت کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ یہاں ضلع بھر کے لاکھوں فرزندان توحید نئے نئے کپڑے پہن کر شہر کی تاریخی جامع مسجد کی جانب کوچ کرت ہیں اور ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کو جامع مسجد کے اندر ہی نماز ادا کرنے کے لئے جگہ مل جائے۔ یہی وجہ ہے کہ دور دراز کے علاقوں سے لوگ فجر کے بعد سے ہی جامع مسجد پہنچنا شروع ہو جاتے ہیں اور 6 ہزار مصلین کی تعداد والی جامع مسجد کا پورا سہن چند گھنٹوں میں پر ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد لوگوں کو جامع مسجد کے اطراف کی شاہراہوں پر صفیں باندھنی پڑتی ہیں۔ باہر کی شاہراہوں پر بھی دور تک نمازیوں کے سر نظر آتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق جامع مسجد کی سیڑھیوں سے کم از کم چار کلومیٹر دور تک لوگ صفیں باندھے نظر آتے ہیں۔
صفوں میں کوئی تیڑھ نہ اور ترتیب خراب نہ ہو اس بات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے رامپور کی ایک سماجی و فلاحی تنظیم اسلامک یوتھ آرگنائزیشن نے صفوں کی لائننگ کی ذمہ داری لے رکھی ہے اور وہ اس کارخیر کو تقریباً اور گزشتہ 45
برسوں اس کام کو طلبہ تنظیم ایس آئی او کے اشتراک سے انجام دے رہے ہے۔
بائٹ: نعمان غازی، سکریٹری آئی وائی او
وی او۔۲
جمعتہ الوداع سے ایک دن قبل رات کے وقت ان دونوں تنظیموں کے کارکنان جامع مسجد میں جمع ہو جاتے ہیں اور مسجد کے اطراف کی شاہراہوں تمام شاہراہوں پر گروپ کی شکل میں نکل کر سفید چونا، صف ناپنے کا فرما یعنی کینڈا اور رسیوں کے ذریعہ پورے جوش و جزبہ کے ساتھ رات بھر اس کام کو انجام دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ کام صرف اللہ کی رضا کے لئے کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بات کا خاص خیال رکھا جاتا ہے کہ کسی بھی نمازی کو قبلہ رخ ہونے میں کوئی دشواری لاحق نہیں آئے۔
بائٹ:
محمد بلال، رضاکار


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.