وزیر اعظم کا دفتر ہر سال تمام وزارتوں کی رپورٹ کارڈ تیار کرتا ہے۔
اطلاعات کی بنیاد پر، ان وزارتوں کی داخلی درجہ بندی اور جائزہ تیار ہے۔ تاہم ، ذرائع کے مطابق اس بار وزیر اعظم نریندر مودی ذاتی طور پر تمام وزارتوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی صدر جے پی نڈا اس کام میں وزیر اعظم کی مدد کر رہے ہیں۔ یہ قیاس کیا جارہا ہے کہ اتر پردیش سمیت متعدد ریاستوں میں آئندہ اسمبلی انتخابات کی وجہ سے موجودہ کابینہ میں توسیع یا تبدیلیاں ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق مودی حکومت 2.0 کی تمام وزارتوں کا جائزہ لیا جارہا ہے اور اس کے مطابق کابینہ میں توسیع اور ان میں ردوبدل کیا جائے گا۔ اب تک ، درج ذیل وزارتوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود، دیہی ترقی، کوئلہ اور کان کنی، پٹرولیم اور قدرتی گیس، رہائش اور شہری امور، شہری ہوا بازی، ریلوے، سیاحت اور ثقافت، قبائلی امور، ماہی گیری، انیمل ہسبینڈری اینڈ ڈیرینگ، روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز، ماحولیات، جنگل اور آب و ہوا کی تبدیلی، مہارت کی نشوونما اور شمال مشرقی خطے کا کاروبار اور ترقی۔
2019 کے بعد سے مرکزی کابینہ میں کوئی توسیع نہیں کی گئی ہے۔ اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے حال ہی میں کئی اہم رہنماؤں کے ساتھ وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اتر پردیش سے اپنا دل لیڈر انوپریہ پٹیل، جیوتیرادتیہ سندیا، بنگال کے بی جے پی رہنما شبھیندو ادھیکاری، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس، آسام کے سابق وزیر اعلی سربانند سونووال، بہار کے نائب وزیر اعلی سشیل مودی، ایل جے پی کے چراگ پاسوان اور جے ڈی یو قائدین راجیو رنجن سنگھ اور رام چندر پرساد سنگھ کابینی وزارتوں کے لیے رابطے میں ہیں۔
تاہم کابینہ کمیٹی برائے سکیورٹی (سی سی ایس) کے تحت آنے والی وزارت داخلہ، دفاع، خزانہ، امور خارجہ اور تجارت کی وزارتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ کابینہ میں توسیع کے دوران اترپردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، منی پور اور گوا میں آئندہ قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کو مدنظر رکھا جائے گا۔ کابینہ کی اس اہم توسیع کا عمل پارلیمنٹ کے آئندہ مانسون اجلاس سے قبل یا اس کے دوران ہوگا۔