سماجی انصاف اور امپاورمنٹ کے مرکزی وزیر تھاور چند گہلوت نے اسکولز اور کالجز میں نشہ آور اشیا کے استعمال کرنے کے بارے میں جمعرات میں ایوان میں توجہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں 135 اضلاع میں قومی سروے کرائے جارہے ہیں اور اس کی رپورٹ اس برس دسمبر تک آجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کی بنیاد پر اسکولز اور کالجز کے طلبا کو نشہ سے دور رکھنے کے بارے میں ہر ممکن قدم اٹھائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ایوان میں اراکین کے مشوروں پر بھی سنجیدگی سے کارروائی کرے گی۔ سروے دہلی، ممبئی، حیدرآباد، بنگلور، چندی گڑھ، رانچی، لکھنو، امپھال، سری نگر اور ڈبرو گڑھ میں کرایا جارہا ہے جس میں چھ ہزار اسکولی اور دو ہزار کالج کے طلبا کو شامل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ابھی بھی منشیات کے استعمال پر روک لگانے کے لیے کئی قانون ہیں جن میں 6 مہینے سے پندرہ برس تک کی سزا اور جرمانہ کا التزام ہے۔ یہ قانون دس سے 75برس کی عمر کے لوگوں پر نافذ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ دس برس سے کم عمر کے بارے میں منشیات کے استعمال سے متعلق التزامات پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔
اس سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی کے آر کے سنہا نے اس مسئلہ کے تئیں ایوان کی توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ طلبا میں منشیات کے استعمال کی لت بڑھتی جارہی ہے جو ملک کے لیے تشویش کا موضوع ہے۔