اس انہدامی کاروائی کے سلسلہ میں ایک سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ وزیر عمارات و شوارع کی قیادت میں ایک سہ رکنی کمیٹی سکریٹریٹ کی عمارتوں کا معائنہ کرتے ہوئے عمارت کو منہدم کرنے یا جوں کا تو رکھنے سے متعلق رپورٹ پیش کریگی۔
حیدرآباد ریاست کے چھٹویں نظام نواب میر محبوب علی خان کی جانب سے 1888 میں تعمیر کردہ ایک عمارت بھی ہے جو فی الوقت سکریٹریٹ میں جی بلاک کے نام سے جانی جاتی ہے۔
آندھراپردیش کے قیام کے بعد مختلف وزرا اعلیٰ جیسے نیلم سنجیوا ریڈی، کوٹلہ وجئے بھاسکر ریڈی، بھاونم وینکٹ رام ریڈی، ٹی انجیا، این جناردھن ریڈی اپنے سرکاری کام کاج اسی عمارت سے انجام دیتے تھے۔
چندرشیکھر راؤ حکومت نے سکریٹریٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کےلیے مختلف عمارتوں کو منہدم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
جی بلاک میں واقع تاریخی ورثہ کی حامل عمارت کو منہدم کرنے یا اسے برقرار رکھنے کاف یصلہ سہ رکنی کمیٹی کرے گی۔
سکریٹریٹ کے انہدام کا فیصلہ کمیٹی کی رپورٹ پرمنحصر - سکریٹریٹ
تلنگانہ حکومت نے سکریٹریٹ کی پرانی عمارت کو منہدم کرکے اسی مقام پر نئی عمارت تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس انہدامی کاروائی کے سلسلہ میں ایک سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ وزیر عمارات و شوارع کی قیادت میں ایک سہ رکنی کمیٹی سکریٹریٹ کی عمارتوں کا معائنہ کرتے ہوئے عمارت کو منہدم کرنے یا جوں کا تو رکھنے سے متعلق رپورٹ پیش کریگی۔
حیدرآباد ریاست کے چھٹویں نظام نواب میر محبوب علی خان کی جانب سے 1888 میں تعمیر کردہ ایک عمارت بھی ہے جو فی الوقت سکریٹریٹ میں جی بلاک کے نام سے جانی جاتی ہے۔
آندھراپردیش کے قیام کے بعد مختلف وزرا اعلیٰ جیسے نیلم سنجیوا ریڈی، کوٹلہ وجئے بھاسکر ریڈی، بھاونم وینکٹ رام ریڈی، ٹی انجیا، این جناردھن ریڈی اپنے سرکاری کام کاج اسی عمارت سے انجام دیتے تھے۔
چندرشیکھر راؤ حکومت نے سکریٹریٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کےلیے مختلف عمارتوں کو منہدم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
جی بلاک میں واقع تاریخی ورثہ کی حامل عمارت کو منہدم کرنے یا اسے برقرار رکھنے کاف یصلہ سہ رکنی کمیٹی کرے گی۔