ETV Bharat / briefs

تلگو ریاستوں میں بی جے پی کا حربہ

تلنگانہ میں 4 لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی کے بعد بی جے پی اب تیلگو ریاست میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتی ہے۔

تلگو ریاستوں میں بی جے پی کا حربہ
author img

By

Published : Jun 4, 2019, 3:18 PM IST

بی جے پی، تلگو دیشم پارٹی کے رہنماؤں کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی کے سینئر قائدین کا کہنا ہے کہ آندھرا اور تلنگانہ میں خراب کارکردگی کے بعد بہت سے ٹی ڈی پی رہنما بی جے پی سے رابطے میں ہیں۔

وہیں بی جے پی کے دعوے کے برعکس ٹی ڈی پی کے سینئر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایجنسیز کا غلط استعمال کرتے ہوئے ان کی پارٹی میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سیاسی تجزیہ کار سرینواس راؤ نے بتایا کہ ''بی جے پی نے پچھلے کچھ برسوں میں تلگو ریاست میں کانگریس کے سینئر رہنماؤں کو توڑ کر اپنے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اتارا تھا، ریاست میں حزب مخالف کے کمزور ہونے سے بی جے پی اب ٹی ڈی پی رہنماؤں خاص طور پر نومنتخب ارکان پارلیمان و اسمبلی کو اپنی پارٹی میں شمولیت کی کوشش کریگی۔
بی جے پی نے خریدوفروخت کے الزام کو غلط ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ٹی ڈی پی اور کانگریس کے کئی رہنما بی جے پی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی نے تلنگانہ میں اپنے ووٹ شیئر میں13فیصد کا اضافہ کیا ہے جبکہ 2014میں یہ صرف 7فیصد ہی تھا۔ بی جے پی نے 17 لوک سبھا سیٹوں میں سے 4 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ 2014 میں اسکو صرف ایک سیٹ ملی تھی۔

ریاست میں ٹی آر ایس کے مضبوط موقف کے باوجود نظام آباد لوک سبھا سیٹ سے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کویتا کو ہرانے سے بی جے پی کے حوصلے بلند ہیں۔

آندھرا پردیش میں بی جے پی 25 لوک سبھا سیٹوں میں سے 2 اور 175 اسمبلی سیٹوں میں سے 4 سیٹ کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ ریاست میں زیادہ تر امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی ہے۔

ریاست کے بی جے پی ترجمان سدھیش رامبھوتلا نے کہا کہ ’’ ہم اپنے ووٹ شیئر میں اضافہ کرنے میں ناکام رہے، پھر بھی ہمیں ریاست میں پارٹی کے مضبوط ہونے کی امید ہے کیونکہ ٹی ڈی پی اور کانگریس کے متعدد رہنما ہماری پارٹی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

بی جے پی، تلگو دیشم پارٹی کے رہنماؤں کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی کے سینئر قائدین کا کہنا ہے کہ آندھرا اور تلنگانہ میں خراب کارکردگی کے بعد بہت سے ٹی ڈی پی رہنما بی جے پی سے رابطے میں ہیں۔

وہیں بی جے پی کے دعوے کے برعکس ٹی ڈی پی کے سینئر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایجنسیز کا غلط استعمال کرتے ہوئے ان کی پارٹی میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
سیاسی تجزیہ کار سرینواس راؤ نے بتایا کہ ''بی جے پی نے پچھلے کچھ برسوں میں تلگو ریاست میں کانگریس کے سینئر رہنماؤں کو توڑ کر اپنے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں اتارا تھا، ریاست میں حزب مخالف کے کمزور ہونے سے بی جے پی اب ٹی ڈی پی رہنماؤں خاص طور پر نومنتخب ارکان پارلیمان و اسمبلی کو اپنی پارٹی میں شمولیت کی کوشش کریگی۔
بی جے پی نے خریدوفروخت کے الزام کو غلط ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ٹی ڈی پی اور کانگریس کے کئی رہنما بی جے پی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی نے تلنگانہ میں اپنے ووٹ شیئر میں13فیصد کا اضافہ کیا ہے جبکہ 2014میں یہ صرف 7فیصد ہی تھا۔ بی جے پی نے 17 لوک سبھا سیٹوں میں سے 4 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ 2014 میں اسکو صرف ایک سیٹ ملی تھی۔

ریاست میں ٹی آر ایس کے مضبوط موقف کے باوجود نظام آباد لوک سبھا سیٹ سے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کویتا کو ہرانے سے بی جے پی کے حوصلے بلند ہیں۔

آندھرا پردیش میں بی جے پی 25 لوک سبھا سیٹوں میں سے 2 اور 175 اسمبلی سیٹوں میں سے 4 سیٹ کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے۔ ریاست میں زیادہ تر امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی ہے۔

ریاست کے بی جے پی ترجمان سدھیش رامبھوتلا نے کہا کہ ’’ ہم اپنے ووٹ شیئر میں اضافہ کرنے میں ناکام رہے، پھر بھی ہمیں ریاست میں پارٹی کے مضبوط ہونے کی امید ہے کیونکہ ٹی ڈی پی اور کانگریس کے متعدد رہنما ہماری پارٹی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.