بھوپال کی مسجد کوہ فضا ہے اس کے آس پاس بھوپال کے امیروں کی بڑی آبادی مقیم ہے - مسجد میں نمازی آتے ہیں لیکن بچوں کی تعداد کم ہوتی ہے- دن کے اوقات میں ہونے والی نمازوں میں کچھ بچے دکھائی بھی دیتے ہیں لیکن نماز فجر میں بچوں کی تعداد نہیں کے برابر ہوتی ہے-
بچوں کو نماز کی جانب کیسے راغب کیا جائے یہ سوال مسجد کمیٹی کے سامنے کئی سالوں سے تھا- لیکن انہیں کوئی تدبیر نہیں دکھائی دیتی تھی اسی بیچ انہیں ترکی کا ویڈیو ملا جس میں بچوں کو نماز کی جانب راغب کرنے کے لیے اسکیم کا سہارا لیا گیا تھا- مسجد کمیٹی کو اسکیم پسند آئی اور انہوں نے ماہ رمضان سے بچوں کو نمازی بنانے کے لئے اسکیم کا اعلان کر دیا۔
مسجد کمیٹی نے بہت ڈرتے ڈرتے یہ اسکیم شروع کی تھی اور انہیں امید کے شاید اس اسکیم سے چند لوگ متوجہ ہوں اور وہ اپنے بچوں کو نماز فجر میں بھیجنے کے لیے راغب کریں- لیکن مسجد کمیٹی کی اس وقت انتہا نہیں رہی ہیں جب نمازی اسکیم میں بچوں کی تعداد 80 سے زیادہ ہوگی -
ہر بچہ بنے نمازی اسکیم کے لئے کمیٹی کے ذمہ داران نے ضابطہ بھی تیار کیا ہے - اسکیم میں شامل بچوں سے فارم بھی بھروائے جاتے ہیں روز نماز فجر کے بعد نماز میں شامل ہونے والے بچوں کی حاضری لی جاتی ہے اور انہیں درس بھی دیا جاتا ہے۔
ہر بچہ نمازی اسکیم میں کئی ایسی شرائط ہیں جو بچوں کے لئے مشکل بھی ہے بچوں کو نہ صرف نماز فجر میں شامل ہونے کی شرائط ہے بلکہ تکبیر اولی علی سے پہلے بھی آنا ہے - یہی نہیں نماز کے پڑھنے کے بعد انہیں درس میں شامل ہونا ہے -
اسکیم کے تحت آنے والے بچوں کو تین گروپ میں تقسیم کیا گیا ہے جہاں انہیں قرآن اور نماز کی تعلیم کے ساتھ اسلامی تاریخ اور مسلم دانشوروں کے کارناموں سے بھی واقف کرایا جاتا ہے۔
کوہ فضا بھوپال کا ایسا علاقہ ہے جہاں پر صاحب ثروت مسلمان کی بڑی آبادی ہے لیکن اس کے ساتھ یہ بھی سچ ہے کہ یہاں کے لوگوں کے بچے بہترین انگریزی اسکولوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں لیکن وہ قرآن کی تعلیم اور نماز کے فرائض سے بھی واقف نہیں ہیں۔
بھوپال میں بچوں کو نمازی بنانے کے لئے اسکیم کا آغاز
مسجد کوہ فضاء کی کمیٹی نے ترکی سے اس کی ترغیب حاصل کی
اب تک 80 سے زائد بچے اس اسکیم میں شامل ہوچکے ہیں