بھارتیہ جنتا پارٹی بہار کے قد آور رہنما سشیل کمار مودی نے آج ٹویٹ کیا کہ 'وزیراعظم نریندر مودی نے پانچ کروڑ اقلیتی طلبہ کو سالانہ اسکالرشپ دینے کا اعلان کرکے انھیں عید کا تحفہ دیا۔ اس سے مسلم،سکھ، عیسائی اور پارسی فرقے کے 2.5 کروڑ طلبہ کو بھی اپنی تعلیم مکمل کرنے میں مدد ملے گی'۔
انہوں نے کہا،’قومی جمہوری اتحاد کی حکومت کی دوسری مدت کار میں ترقی کے ساتھ’سب کا وشواس(اعتماد)‘جیتنے کی اس بڑی پہل کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ‘۔
نائب وزیراعلی نے مرکز کی مودی کابینہ میں علامتی حصہ داری سے جنتا دل یونائیٹیڈ کے انکار کے بعد این ڈی اے کے دعوے پر چٹکی لیتے ہوئے ایک دیگر ٹویٹ میں کہا،‘لوک سبھا الیکشن میں زیرو پر آوٹ ہونے سے جب ان کی ہیکڑی نکل گئی تو یہ لوگ دوسروں کے گھر کی دیواروں میں کان لگا کر پھوٹ پڑنے کی آہٹ سننے لگے ہیں‘۔
سشیل کمار مودی نے اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی پرساد یادو کا نام لیے بغیر کہا کہ جنہوں نے 29 برس کی عمر میں بغیر کسی نوکری اورتجارت کے 54 بے نامی جائداد حاصل کرلیں اور اس مسئلے پر کسی کو نکتہ بہ نکتہ جواب نہیں دیا۔ ان کی بد عنوانی کی وجہ سے این ڈی اے کو بہار میں اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا لیکن تھیتھرولاجی میں ماہر پارٹی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے عوام کے ووٹوں کی مبینہ طور پر بے حرمتی کی دہائی دیتی رہی۔