ETV Bharat / briefs

کھیل صحافیوں کا عالمی دن

اس دن اُن صحافیوں کو یاد کیاجاتا ہے جنہوں نے اپنی انتھک محنت اور لگن سے اپنے پیشہ وارانہ خدمات کو انجام دیتے ہوئے کھیل کے میدان سے ہر ایک چھوٹی بڑی خبر کو لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی۔

کھیل صحافیوں کاعالمی دن
author img

By

Published : Jul 2, 2019, 2:34 PM IST

دو جولائی کو کھیل صحافیوں کا عالمی دن قرار دیا گیا ہے، اس دن میں ان صحافیوں کو یاد کیا جاتا ہےجنہوں نے اپنے قلم کے ذریعے مختلف کھیلوں کو شائقین تک پہنچایا۔

کھیل صحافیوں کا عالمی دن

یہ صحافی کھلاڑیوں کے ایسے گوشے کو دنیا کے سامنے لاتے ہیں جس سے ان کے مداح ناآشنا ہو تے ہیں اور یہی و چیز ہو تی ہے جو اس کھلاڑی دیگر کھلاڑیوں سے ممتاز بنادیتی ہے۔

عالمی سطح پر صحافیوں کے اس دن کی شروعات 1924عسیوی میں ہوئی جب بین الاقومی سطح کی کھیلوں کی پریس ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لایا گیا۔

کھیل صحافت اُتنی ہی اہمیت کی حامل ہے جتنی کہ دیگر شعبے سے وابستہ صحافت ہے۔ اگرچہ ریاست جموں و کشمیر میں ابھرتے نوجوان صحافی سیاست،کاروبار، اقتصادیات اور دیگر شعبوں پر کام کرنے کی اور زیادہ رجحان دکھاتے ہیں۔ تاہم وادی کی صحافت میں ایسے بھی لوگ ہیں جنہوں نے کھیل کے ہی شعبہ سے نہ صرف اپنا بلکہ ریاست کا نام بھی روشن کیا ہے۔

وہیں دوسری جانب وادی کشمیر میں کئی ایسےبھی سینئر صحافی موجود ہیں جنہوں نے اپنی صحافت کا آغاز اسپورٹس سے توکیا لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر وہ کھیل شعبے سے کنارہ کشی اختیار کر کے دیگر شعبہ جات کے لیے لکھتے ہیں۔ لیکن بطور کھیل صحافی وہ اُس دور کو یاد کرتے ہوئے کہتے کہ 20 سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی وہ سپورٹس جرنلسٹ کے نام سے ہی جانے جاتے ہیں جس پر انہیں فخر ہے۔

وادی کشمیر میں کھیلوں کی اہمیت اوراِن کی جانب نوجوان کے بڑھتے رجحانات کے ساتھ ہی نوجوان صحافی بھی سامنے آرہے ہیں۔ شاید اسی کا اثر ہے کہ یہاں کے کئی نامور اخبارات کھیل سے جڑی ہر ایک چھوٹی بڑی خبر کو اپنے صفحات میں خاصی جگہ دیتے ہیں ۔

آج کے دن جہاں کھیل صحافیوں کی پیشہ وارانہ خدمات کو اجاگر کیا جاتا ہے وہیں اس بات پر بھی زور دیا جاتا کہ صحافی اپنے پیشہ وارانہ فرائض خوش اسلوبی اور تندہی سے انجام دیں۔

دو جولائی کو کھیل صحافیوں کا عالمی دن قرار دیا گیا ہے، اس دن میں ان صحافیوں کو یاد کیا جاتا ہےجنہوں نے اپنے قلم کے ذریعے مختلف کھیلوں کو شائقین تک پہنچایا۔

کھیل صحافیوں کا عالمی دن

یہ صحافی کھلاڑیوں کے ایسے گوشے کو دنیا کے سامنے لاتے ہیں جس سے ان کے مداح ناآشنا ہو تے ہیں اور یہی و چیز ہو تی ہے جو اس کھلاڑی دیگر کھلاڑیوں سے ممتاز بنادیتی ہے۔

عالمی سطح پر صحافیوں کے اس دن کی شروعات 1924عسیوی میں ہوئی جب بین الاقومی سطح کی کھیلوں کی پریس ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لایا گیا۔

کھیل صحافت اُتنی ہی اہمیت کی حامل ہے جتنی کہ دیگر شعبے سے وابستہ صحافت ہے۔ اگرچہ ریاست جموں و کشمیر میں ابھرتے نوجوان صحافی سیاست،کاروبار، اقتصادیات اور دیگر شعبوں پر کام کرنے کی اور زیادہ رجحان دکھاتے ہیں۔ تاہم وادی کی صحافت میں ایسے بھی لوگ ہیں جنہوں نے کھیل کے ہی شعبہ سے نہ صرف اپنا بلکہ ریاست کا نام بھی روشن کیا ہے۔

وہیں دوسری جانب وادی کشمیر میں کئی ایسےبھی سینئر صحافی موجود ہیں جنہوں نے اپنی صحافت کا آغاز اسپورٹس سے توکیا لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر وہ کھیل شعبے سے کنارہ کشی اختیار کر کے دیگر شعبہ جات کے لیے لکھتے ہیں۔ لیکن بطور کھیل صحافی وہ اُس دور کو یاد کرتے ہوئے کہتے کہ 20 سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی وہ سپورٹس جرنلسٹ کے نام سے ہی جانے جاتے ہیں جس پر انہیں فخر ہے۔

وادی کشمیر میں کھیلوں کی اہمیت اوراِن کی جانب نوجوان کے بڑھتے رجحانات کے ساتھ ہی نوجوان صحافی بھی سامنے آرہے ہیں۔ شاید اسی کا اثر ہے کہ یہاں کے کئی نامور اخبارات کھیل سے جڑی ہر ایک چھوٹی بڑی خبر کو اپنے صفحات میں خاصی جگہ دیتے ہیں ۔

آج کے دن جہاں کھیل صحافیوں کی پیشہ وارانہ خدمات کو اجاگر کیا جاتا ہے وہیں اس بات پر بھی زور دیا جاتا کہ صحافی اپنے پیشہ وارانہ فرائض خوش اسلوبی اور تندہی سے انجام دیں۔

Intro:کھیل صحافیوں کاعالمی دن

NOTE: THIS IS BYTE AND VO FILE

AND SHORTS I SENT THROUGH MAIL.
PLZ CHECK PROPERLY




Body: آج یعنی 2جولائی کھیل صحافیوں کا عالمی دن ہے۔جس میں ان صحافیوں کو یاد کیا جاتا ہے۔جنہوں نے اپنے قلم کے ذریعے مختلف کھیلوں کو شائقین کھیل تک پہنچایا اور ان کھلاڑیوں کے چھپے ہوئے ہنر کو دنیا کے سامنے لاکر ایک بہترین نام دلوایا۔ جو کھلاڑی آج کی تاریخ میں کسی تعرف کے محتاج نہیں ہیں۔
عالمی سطح پر صحافیوں کے اس دن کی شروعات 1924عسیوی میں ہوئی جب بین الاقومی سطح کی کھیلوں کی پریس ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لایا گیا۔
اس دن اُن صحافیوں کو یاد کیاجاتا ہے جنہوں نے اپنی انتھک محنت اور لگن سے اپنے پیشہ وارانہ خدمات کو انجام دیتے ہوئے کھیل کے میدان سے ہر ایک چوٹی بڑی خبر کو لوگوں تک پہنچایا

بائٹ1: عابدخان۔ صحافی

کھیل صحافت اُتنی ہی اہمیت کی حامل ہے جتنی کہ دیگر شعبے سے وابستہ صحافت ہے ۔اگرچہ ریاست جموں و کشمیر میں ابھرتے نوجوان صحافی سیاست ،کاروبار، اقتصادیات اور دیگر شعبوں پر کام کرنے کی اور زیادہ رجحان دکھاتے ہیں ۔تاہم وادی کی صحافت میں ایسے بھی لوگ ہیں جنہوں نے کھیل کے ہی شعبہ سے نہ صرف اپنا بلکہ ریاست کا نام بھی روشن کیا ہے ۔

بائٹ2: شاہانہ فاطمہ ۔مدیر

وہیں دوسری جانب وادی کشمیر میں کئی ایسےبھی سینئر صحافی موجود ہیں جنہوں نے اپنی صحافت کا آغاز سپورٹس سے توکیا لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر وہ کھیل شعبے سے کنارہ کشی اختیار کئے ہوئے دیگر شعبہ جات کے لیے لکھتے ہیں تاہم وہ بطور کھیل صحافی اُس دور کو یاد کرتے ہوئے کہتے کہ 20 سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد بھی وہ سپورٹس جرنلسٹ کے نام سے ہی جانے جاتے ہیں جس پر انہیں فخر ہے۔

بائٹ3:قیوم زلفی۔سینئر صحافی

وادی کشمیر میں کھیلوں کی اہمیت اوراِن کی جانب نوجوان کے بڑھتے رجحان کے ساتھ ہی نئے نئے نوجوان صحافی بھی سامنے آرہے ہیں اور اسی کے چلتے یہاں کے کئی نامور اخبارات بھی ہر ایک چھوٹی بڑی کھیل خبر کو اپنے صفحات میں خاصی جگہ دیتے رہتے ہیں ۔

بائٹ4: ساحل یوسف صوفی۔مدیر

بہر حال آج کے دن جہاں کھیل صحافیوں کی پیشہ وارانہ خدمات کو اجاگر کیا جاتا ہے وہیں اس بات پر بھی زور دیا جاتا کہ صحافی اپنے پیشہ وارانہ فرائض خوش اسلوبی اور تندہی سے انجام دے



Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.