جموں و کشمیر کی اننت ناگ سیٹ سے رکن پارلیمان مسعودی نے جموں وکشمیر میں صدر راج کی مدت چھ ماہ بڑھائے جانے کے لیے لوک سبھا میں پیش قانونی قرارداد اور جموں و کشمیر ریزرویشن ایکٹ میں ترمیم کرنے والے بل پر ایک ساتھ ہونے والی بحث میں حصہ لیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ریاست کے عوام کے دو طرح کی نا انصافی کی گئی ہے۔ پہلے ریاست کی خودمختاری کو دھیرے دھیرے ختم کرنے کی سازش کی گئی، دوسرا انھیں جمہوریت سے محروم رکھا گیا۔
نیشنل کانفرنس کے رکن نے پوچھا،’کیا وجہ ہے کہ ریاست میں الیکشن نہیں کروائے جارہے ہیں؟ لوک سبھا کے ساتھ بھی اسمبلی انتخابات کرائے جاتے تھے۔ حکومت خود ہی کہہ رہی ہے کہ ریاست میں حالات مناسب ہیں۔ ایسےمیں الیکشن ٹالنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ میری گزارش ہے کہ جلد سے جلد اسمبلی انتخابات کروایا جائے‘۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر حساس ریاست ہے۔ ایسی ریاست میں جہاں عوام اور حکومت کے درمیان کھائی ہے، منتخب حکومت ضروری ہے۔
الیکشن ملک کے خلاف نہیں ہے۔ الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے عوام اور حکومت کے درمیان کی کھائی مزید گہری ہوتی جائےگی۔ ریزرویشن کے مسئلے پر مسعودی نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر یہ مسئلہ جموں وکشمیر کی اسمبلی پر چھوڑدیا جاتا۔ وہ نظریاتی طور پر ریزرویشن کے خلاف نہیں ہیں لیکن جس طرح سے اسے کیا جارہا ہے اس پر دوبارہ غوروخوض کی ضرورت ہے۔