قیام تلنگانہ کے بعد حکومت نے بیشتر ریونیو دفاتر اور پولیس اسٹیشنز پر توجہ مرکوز کی اور اسےذاتی عمارتوں میں منتقل کیا لیکن سرکاری مدارس کی حالت نہیں بدلی جس سے تعلیم کے تئیں حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
اس ضمن میں ایجوکیشن آفیسر حیدرآباد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت121 سکولز کرایہ کی عمارتوں میں چلائے جارہے ہیں تاہم اس بات کی کوشش کی جارہی ہیکہ عوامی نمائندے اور حکومت سے نمائندگی کی ذریعے ان سکولس کو سرکاری عمارتوں میں منتقل کیا جائے۔
انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ چند اسکول کی عمارتیں مخدوش ہو چکی ہیں حکومت متبادل کی تلاش میں ہے ان عمارتوں میں طلبا کے تحفظ کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں۔