وارن نے جمعہ کو ٹوئٹر پر لکھا کہ 'اس کرپشن کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دونوں پارٹیوں کے منتخب اراکین کو اپنے سیاسی نظریے کو الگ رکھ کر آئینی فرائض ادا کرنے چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایوان کو صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کرنی چاہئے'۔
واضح رہے کہ مولر نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سنہ 2016 میں ہو نے والے صدارتی انتخابات کے دوران ٹرمپ انتظامیہ نے وکی لیکس کی طرف سے جاری کیے گئے دستاویزات میں دلچسپی دکھائی تھی، اور انتخابی تشہیری مہم کے رکن اس کے بانی جولین اسانج کے ساتھ براہ راست رابطے میں بھی تھے۔