صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک گرمی کی شدت کا یہ سلسلہ جاری ہے۔ آئے دن گرمی کی شدت میں اضافے سے روزہ دار قدرے ضرورت ہی باہر نکلنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
روزہ داروں کے مطابق، گرمی کی شدت کے باوجود ہمیں روزہ رکھنے میں کوئی پریشانی نہیں۔
بلکہ یہ ہمارے لیے ایک امتحان ہے، اس گرمی میں بھی ہم خشوع خضوع اور دلجمعی کے ساتھ روزہ رکھ رہے ہیں تاکہ ہمارا رب ہم سے راضی ہو جائے۔
مئی اور جون کا مہینہ سب سے گرم مانا جاتا ہے، اس بار رمضان المبارک کے روزے بھی مئی اور جون میں ہیں۔
باوجود اس کے بازاروں میں کے رونق میں کوئی کمی نہیں ہے، دھوپ کی تپش ہلکی ہوتے ہی افطار و سحری کے سامان کے لیے لوگ نکل پڑتے ہیں اور دیر تک خریداری کرتے ہیں۔ مگر روزہ داروں کو امید ہے کہ ایک بار بارش ہو جائے تو کچھ گرمی سے راحت ملے گی۔