ETV Bharat / briefs

'بے گناہ کو گنہگار ثابت کرنے کے لیے پورا سسٹم تیارہے'

بم دھماکے کے الزام سے بری ہونے والے ڈاکٹر اشفاق میر سے ای ٹی وی بھارت کی خصوصی بات چیت

اکٹر اشفاق میر سے ای ٹی وی بھارت کی خصوصی بات چیت
author img

By

Published : May 17, 2019, 12:04 AM IST

پچیس برس بعد بھارتی عدلیہ سے باعزت بری ہونے والے گیارہ افراد میں سے ایک ڈاکٹر اشفاق میر نے اپنا تلخ تجربہ بیان کیا ہے۔

اکٹر اشفاق میر سے ای ٹی وی بھارت کی خصوصی بات چیت

اشفاق میر کو انہیں ان کے ساتھیوں سمیت مئی 1994 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام یہ تھا کہ بابری مسجد کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے وہ اور ان کے ساتھی بلاسٹ کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے۔ لیکن ان کے پاس سے ایسی کوئی بھی شئے برآمد نہیں کی گئی تھی جس سے پولس اور حکومت کے الزامات کو تقویت مل سکے اس لیے انھیں پچیس سال بعد بری کردیا گیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اشفاق میر نے جیل میں گزارے ہوئے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہوں کو گنہگار ثابت کرنے کے لیے پورا سسٹم تیّار رہتا ہے۔

انہونے کہا کہ اس دوران بھُساول کے بڑے بڑے رہنماؤں اور متعدد تحریکوں کے اکابرین نے انھیں دہشت گرد تسلیم کرتے ہوئے ان کے لیے سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا تھا۔
آپ سوچ سکتے ہیں کے جو لوگ پولس کسٹڈی کے باہر اس طرح کے اقبالیہ بیانات دے دیتے ہوں ان کا پولس کسٹڈی میں کیا حال ہوتا ہوگا۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ پولس کی مار، خوف کس دہشت کا نام ہے۔ہم تو اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ یہ کسی حال پولس کسٹڈی میں نہ جانے پائیں۔

کچھ انہیں باتوں کے ساتھ اشفاق میر نے اپنے حالات بیان کیے۔

پچیس برس بعد بھارتی عدلیہ سے باعزت بری ہونے والے گیارہ افراد میں سے ایک ڈاکٹر اشفاق میر نے اپنا تلخ تجربہ بیان کیا ہے۔

اکٹر اشفاق میر سے ای ٹی وی بھارت کی خصوصی بات چیت

اشفاق میر کو انہیں ان کے ساتھیوں سمیت مئی 1994 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام یہ تھا کہ بابری مسجد کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے وہ اور ان کے ساتھی بلاسٹ کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے۔ لیکن ان کے پاس سے ایسی کوئی بھی شئے برآمد نہیں کی گئی تھی جس سے پولس اور حکومت کے الزامات کو تقویت مل سکے اس لیے انھیں پچیس سال بعد بری کردیا گیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اشفاق میر نے جیل میں گزارے ہوئے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہوں کو گنہگار ثابت کرنے کے لیے پورا سسٹم تیّار رہتا ہے۔

انہونے کہا کہ اس دوران بھُساول کے بڑے بڑے رہنماؤں اور متعدد تحریکوں کے اکابرین نے انھیں دہشت گرد تسلیم کرتے ہوئے ان کے لیے سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا تھا۔
آپ سوچ سکتے ہیں کے جو لوگ پولس کسٹڈی کے باہر اس طرح کے اقبالیہ بیانات دے دیتے ہوں ان کا پولس کسٹڈی میں کیا حال ہوتا ہوگا۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ پولس کی مار، خوف کس دہشت کا نام ہے۔ہم تو اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ یہ کسی حال پولس کسٹڈی میں نہ جانے پائیں۔

کچھ انہیں باتوں کے ساتھ اشفاق میر نے اپنے حالات بیان کیے۔

Intro:اسے ڈیجیٹل پیکیج کے جیسے بنانا ہے ....
 
پچیس سال بعد ہندوستانی عدلیہ کی کرم فرمائیوں سے باعزت بری ہونے والے گیارہ افراد میں سے ایک ڈاکٹر اشفاق میر نے اپنا تلخ تجربہ بیان کیا ہے ۔ انہیں ان کے ساتھیوں سمیت مئی ۱۹۹۴ میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ ان پر الزامات تھے کہ بابری مسجد کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے بلاسٹ کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے ۔ لیکن ان سے کوئی ایسی چیز برآمد نہیں کی گئی تھی جس سے پولس اور حکومت کے الزامات کو تقویت مل سکے اس لئے پچیس سال بعد انہیں بری کردیا گیا ے ۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اشفاق میر نے ان حالت کا تذکرہ کیا جب بیگناہوں کو گنہگار بنانے کے لئے پورا سسٹم کیسے تیّار رہتا ہے..انہونے کہا کہ اس دوران بھُساول کے بڑے بڑے لیڈروں نے تحریکوں کے اکابرین نے ہمیں دہشت گرد تسلیم کرتے ہوئے ہمارے لئے سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا تھا سوائے اس وقت کے جلگاؤں کے ایم ایل اے سریش جین کے ۔آپ سوچ سکتے ہیں کے جو لوگ پولس کسٹڈی کے باہر اس طرح کے ’اقبالیہ بیانات ‘ دے دیتے ہوں ان کا پولس کسٹڈی میں کیا حال ہوتا ہوگا۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ پولس کی مار ، خوف کس دہشت کا نام ہے۔ہم تو اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ یہ کسی حال پولس کسٹڈی میں نہ جانے پائیں ...
کچھ انہیں باتوں کے ساتھ  اشفاق میر نے اپنے حالات ہم سے بیان کیے..
 
 






Shahid Ansari 


Content Editor





Body:اسے ڈیجیٹل پیکیج کے جیسے بنانا ہے ....
 
پچیس سال بعد ہندوستانی عدلیہ کی کرم فرمائیوں سے باعزت بری ہونے والے گیارہ افراد میں سے ایک ڈاکٹر اشفاق میر نے اپنا تلخ تجربہ بیان کیا ہے ۔ انہیں ان کے ساتھیوں سمیت مئی ۱۹۹۴ میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ ان پر الزامات تھے کہ بابری مسجد کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے بلاسٹ کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے ۔ لیکن ان سے کوئی ایسی چیز برآمد نہیں کی گئی تھی جس سے پولس اور حکومت کے الزامات کو تقویت مل سکے اس لئے پچیس سال بعد انہیں بری کردیا گیا ے ۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اشفاق میر نے ان حالت کا تذکرہ کیا جب بیگناہوں کو گنہگار بنانے کے لئے پورا سسٹم کیسے تیّار رہتا ہے..انہونے کہا کہ اس دوران بھُساول کے بڑے بڑے لیڈروں نے تحریکوں کے اکابرین نے ہمیں دہشت گرد تسلیم کرتے ہوئے ہمارے لئے سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا تھا سوائے اس وقت کے جلگاؤں کے ایم ایل اے سریش جین کے ۔آپ سوچ سکتے ہیں کے جو لوگ پولس کسٹڈی کے باہر اس طرح کے ’اقبالیہ بیانات ‘ دے دیتے ہوں ان کا پولس کسٹڈی میں کیا حال ہوتا ہوگا۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ پولس کی مار ، خوف کس دہشت کا نام ہے۔ہم تو اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ یہ کسی حال پولس کسٹڈی میں نہ جانے پائیں ...
کچھ انہیں باتوں کے ساتھ  اشفاق میر نے اپنے حالات ہم سے بیان کیے..
 
 






Shahid Ansari 


Content Editor





Conclusion:اسے ڈیجیٹل پیکیج کے جیسے بنانا ہے ....
 
پچیس سال بعد ہندوستانی عدلیہ کی کرم فرمائیوں سے باعزت بری ہونے والے گیارہ افراد میں سے ایک ڈاکٹر اشفاق میر نے اپنا تلخ تجربہ بیان کیا ہے ۔ انہیں ان کے ساتھیوں سمیت مئی ۱۹۹۴ میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ ان پر الزامات تھے کہ بابری مسجد کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے بلاسٹ کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے ۔ لیکن ان سے کوئی ایسی چیز برآمد نہیں کی گئی تھی جس سے پولس اور حکومت کے الزامات کو تقویت مل سکے اس لئے پچیس سال بعد انہیں بری کردیا گیا ے ۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اشفاق میر نے ان حالت کا تذکرہ کیا جب بیگناہوں کو گنہگار بنانے کے لئے پورا سسٹم کیسے تیّار رہتا ہے..انہونے کہا کہ اس دوران بھُساول کے بڑے بڑے لیڈروں نے تحریکوں کے اکابرین نے ہمیں دہشت گرد تسلیم کرتے ہوئے ہمارے لئے سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا تھا سوائے اس وقت کے جلگاؤں کے ایم ایل اے سریش جین کے ۔آپ سوچ سکتے ہیں کے جو لوگ پولس کسٹڈی کے باہر اس طرح کے ’اقبالیہ بیانات ‘ دے دیتے ہوں ان کا پولس کسٹڈی میں کیا حال ہوتا ہوگا۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ پولس کی مار ، خوف کس دہشت کا نام ہے۔ہم تو اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ یہ کسی حال پولس کسٹڈی میں نہ جانے پائیں ...
کچھ انہیں باتوں کے ساتھ  اشفاق میر نے اپنے حالات ہم سے بیان کیے..
 
 






Shahid Ansari 


Content Editor





ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.