ETV Bharat / briefs

ڈیٹا کی جانچ کے اختیارات کا معاملہ، سماعت ملتوی

دس مرکزی ایجنسیوں کو کسی بھی کمپیوٹر کی نگرانی کرنے اور ڈیٹا کی جانچ کرنے کا اختیار دینے کے خلاف دائر عرضیوں پر منگل کو سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی ہوگئی۔

ڈاٹا کی جانچ کا اختیار معاملے کی سماعت ملتوی
author img

By

Published : Jul 2, 2019, 8:42 PM IST

عرضی گذاروں کا کہنا ہے کہ حکومت پرائیوسی کے بنیادی حق کے خلاف ورزی کررہی ہے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے گذشتہ چودہ جنوری کو مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔

وکیل منوہر لال شرما انٹرنیٹ فریڈم فیڈریشن اور ترنمول ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا نے عرضی دائر کرکے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کا یہ فیصلہ انفارمیشن ٹکنالوجی قانون 2000کی دفعہ 69اور دیگر متعلقہ ضابطوں کی خلاف ورزی ہے۔

عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ کا حکم پرائیویسی کے حق کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے۔ عرضی میں اس نوٹیفیکیشن کو منسوخ کرنے کامطالبہ کیا گیا ہے۔

گذشتہ دس دسمبر کو مرکزی وزارت داخلہ نے دس ایجنسیوں کو کسی بھی کمپیوٹر کی نگرانی کا اختیار دینے والا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔ اس حکم کے بعد سکیورٹی ایجنسیاں سلامتی کے نام پر کسی بھی کمپیوٹر کی نگرانی کمپیوٹر میں موجود دستاویزات اور بقیہ چیزوں کی بغیر اجازت کے تلاش کرسکتی ہیں۔

جن ایجنسیوں کو یہ اختیار دیا گیا ہے ان میں انٹلی جنس بیورو'انفورسمنٹ ڈآئریکٹوریٹ' سی بی آئی' قومی تفتیشی ایجنسی' دہلی پولیس کے کمشنر' نارکوٹکس کنٹرول بیورو' سی بی ڈی ٹی' ریونیو ڈائریکٹوریٹ اور ڈائریکٹر آف سگنل انٹلی جنس شامل ہیں۔

عرضی گذاروں کا کہنا ہے کہ حکومت پرائیوسی کے بنیادی حق کے خلاف ورزی کررہی ہے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے گذشتہ چودہ جنوری کو مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔

وکیل منوہر لال شرما انٹرنیٹ فریڈم فیڈریشن اور ترنمول ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا نے عرضی دائر کرکے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کا یہ فیصلہ انفارمیشن ٹکنالوجی قانون 2000کی دفعہ 69اور دیگر متعلقہ ضابطوں کی خلاف ورزی ہے۔

عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ کا حکم پرائیویسی کے حق کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے۔ عرضی میں اس نوٹیفیکیشن کو منسوخ کرنے کامطالبہ کیا گیا ہے۔

گذشتہ دس دسمبر کو مرکزی وزارت داخلہ نے دس ایجنسیوں کو کسی بھی کمپیوٹر کی نگرانی کا اختیار دینے والا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔ اس حکم کے بعد سکیورٹی ایجنسیاں سلامتی کے نام پر کسی بھی کمپیوٹر کی نگرانی کمپیوٹر میں موجود دستاویزات اور بقیہ چیزوں کی بغیر اجازت کے تلاش کرسکتی ہیں۔

جن ایجنسیوں کو یہ اختیار دیا گیا ہے ان میں انٹلی جنس بیورو'انفورسمنٹ ڈآئریکٹوریٹ' سی بی آئی' قومی تفتیشی ایجنسی' دہلی پولیس کے کمشنر' نارکوٹکس کنٹرول بیورو' سی بی ڈی ٹی' ریونیو ڈائریکٹوریٹ اور ڈائریکٹر آف سگنل انٹلی جنس شامل ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.