علی گڑھ میں معصوم بچی کے قاتلوں کو جلد سے جلد سزا دلانے کے لیے ملک گیر پیمانے پر احتجاج جاری ہے۔ اسی ضمن میں مئو میں بھی ایک کینڈل مارچ نکالا گیا۔
واضح رہے کہ اس احتجاجی مارچ میں تمام طبقات کے لوگوں نے حصہ لیا۔ ان تمام کا مطالبہ ہے کہ جلد از جلد فاسٹ ٹریک کورٹ کی تشکیل کر مجرموں کو سزا دی جائے۔
مئو میں واقع مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر اکٹھا ہو کر معصوم ٹونکل کو خراج عقیدت تحسین پیش کی گئی۔
واضح رہے کہ ریاست اترپردیش کے شہر علیگڑھ میں 10 ہزار روپے کے لین دین کے معاملے میں ایک ڈھائی برس کی بچی کو ریپ کے بعد بے رحمی سے قتل کردیا گیا تھا۔
حکومت نے علی گڑھ میں ڈھائی سالہ معصوم بچی کے قتل کے معاملے کی تحقیقات خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے حوالے کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ قتل کے ملزم کے خلاف پاکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (امن و قانون ) آنند کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایس آئی آٹی کی تشکیل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس منی لال پاٹیدار کی قیادت میں کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی علی گڑھ میں 10ہزار روپے کے لین دین کے تنازعہ میں ڈھائی برس کی بچی کے قتل کو غیر انسانی قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ پولیس کی نا اہلی کے اور غیر ذمہ دارانہ روی کے سب قتل کے اس معاملے میں پانچ پولیس اہلکار کو معطل کردیا گیا تھا۔