ETV Bharat / briefs

'علما بیدار ہیں تو سماج بیدار ہے'

رمضان المبارک کے پیش نظر اوقات سحر و افطار پر متحدہ نظام کو عام کرنے کی ضرورت ہماری ہے۔

علما بیدار ہیں تو سماج بیدار ہے
author img

By

Published : Mar 29, 2019, 12:17 PM IST

ریاست بہار کے شہر ارریہ میں رمضان المبارک کے اوقات میں اکثر مقامات پر تفریق پائی جاتی ہے جس کے سبب مصلیان و روزہ داروں میں بے چینی محسوس کی جاتی ہے۔

علما بیدار ہیں تو سماج بیدار ہے

اس لیے رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی ارریہ کے دانشوران و علماء کرام کی اہم نشست جامع مسجد ارریہ میں بلائی گئی۔

اس میٹنگ میں ضلع ارریہ کے سے سینکڑوں کی تعداد میں عام سمیت مدرسہ کے مہتمم، سکریٹری و مساجد کے ائمہ کرام شریک ہوئے اور اجتماعی طور پر اوقات کے پیش نظر ہونے والی دشواریوں پر غور و خوض کیا۔

میٹنگ میں اس بات پر اتفاق ہوا جو بھی اتفاق رائے سے اوقات سحر و افطار متعین ہوگا، اس پر تمام لوگ عمل کریں گے۔

ریاست بہار کے شہر ارریہ میں رمضان المبارک کے اوقات میں اکثر مقامات پر تفریق پائی جاتی ہے جس کے سبب مصلیان و روزہ داروں میں بے چینی محسوس کی جاتی ہے۔

علما بیدار ہیں تو سماج بیدار ہے

اس لیے رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی ارریہ کے دانشوران و علماء کرام کی اہم نشست جامع مسجد ارریہ میں بلائی گئی۔

اس میٹنگ میں ضلع ارریہ کے سے سینکڑوں کی تعداد میں عام سمیت مدرسہ کے مہتمم، سکریٹری و مساجد کے ائمہ کرام شریک ہوئے اور اجتماعی طور پر اوقات کے پیش نظر ہونے والی دشواریوں پر غور و خوض کیا۔

میٹنگ میں اس بات پر اتفاق ہوا جو بھی اتفاق رائے سے اوقات سحر و افطار متعین ہوگا، اس پر تمام لوگ عمل کریں گے۔

Intro:رمضان المبارک کے پیش نظر اوقات سحر و افطار پر متحدہ نظام کو عام کرنے کی ضرورت

ارریہ : رمضان المبارک کے اوقات میں اکثر جگہوں پر تفریق پایا جاتا ہے جس کے سبب مصلیان و روزہ داروں میں بے چینی محسوس کی جاتی ہے، اس لئے رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی ارریہ کے دانشوران و علماء کرام کی اہم نشست جامع مسجد ارریہ میں بلائی گئی جس میں ارریہ ضلع کے کونے کونے سے سینکڑوں کی تعداد مدرسہ کے مہتمم، سکریٹری و مساجد کے آئمہ کرام شریک ہوئے اور اجتماعی طور پر اوقات کو لے کر ہونے والی دشواریوں پر غور و خوض کیا اور اس بات پر اتفاق ہوا جو بھی اتفاق رائے سے جو اوقات سحر و افطار بنے اس پر سبھی لوگ عمل کریں.


Body:نشست کی صدارت دارالعلوم بھادر گنج کے ناظم عمومی مولانا انوار عالم نے کی جبکہ نظامت کے فرائض جمعیت علماء ہند ارریہ کے جنرل سکریٹری مفتی محمد اطہر القاسمی نے بخوبی انجام دی. مفتی اطہر القاسمی نے نشست کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اور اوقات سحر و افطار کے متحدہ نظام بنانے کے لئے سب لوگ سر جوڑ کر بیٹھے ہیں، جس میں تمام علماء کرام کی رائے سامنے آئے اس کے بعد اجتماعی طور پر فیصلہ ہو تاکہ عوام کو اس طرح کے انتشار سے بچایا جا سکے اور جو بھی نظام بنے وہ شریعت کے حدود اور دائرے میں رہ کر بنے، نشست کے مہمان خصوصی مولانا عبد الحنان نے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہ صاحب کے معمول اور انس صاحب کی تحقیق کو دلائل و قراھن سے اقرب الی الصواب قرار دیتے ہوئے اسی کو معیار بنانے کی گزارش کی جس پر تقریباً تمام علماء کرام لبیک کہا.


Conclusion:آخر میں صدر مجلس مولانا انوار عالم کے حتمی فیصلے کے بعد یہ طے پایا کہ ارریہ ضلع میں افطار احتیاط تین منٹ تاخیر سے اور ختم سحر کے دس منٹ کے بعد فجر کی آذان دی جائے گی اور ختم سحر کا الگ سے اعلان کیا جائے، اس فیصلے کو موجود تمام علماء کرام نے بخوشی قبول کیا اور اسے عام کرنے کی بات کہی. نشست میں موجود علماء کرام میں مفتی عتیق اللہ رحمانی، مفتی ہمایوں اقبال ندوی، مولانا مصور عالم ندوی، ڈاکٹر عابد حسین، مولانا شاہد عادل قاسمی، مولانا فیروز ندوی، مولانا شہاب الدین قاسمی، مولانا نیاز احمد قاسمی، مولانا شبلی قاسمی کے علاوہ سینکڑوں علماء موجود تھے.

بائٹ...... مفتی ہمایوں اقبال ندوی، استاد مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.