دیوریا: ریاست اترپردیش کے ضلع دیوریا میں ایک حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں سانپ کے ڈسنے سے مرنے والا نوجوان اتوار کو 15 سال بعد زندہ گھر لوٹ آیا۔ یہ دیوریا کے واقعہ بھاگلپور بلاک میں پیش آیا۔ نوجوان کی شناخت بھاگلپور کے مراسو گاؤں کے رہنے والے انگیش یادو کے طور پر کی گئی ہے۔ انگیش کو جب سانپ نے کاٹا تو اس کی عمر 10 سال تھی۔
تقریباً 15 سال پہلے انگیش کو سانپ نے کاٹ لیا تھا۔ جس کے بعد گھر والے اسے اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ انگیش نے بتایا کہ گاؤں کی روایت کے مطابق گھر والوں نے اسے کیلے کے تنے پر لٹا دیا اور اسے سوریہ ندی میں چھوڑ دیا۔ انگیش یادو نے مزید کہا کہ مجھے کچھ معلوم نہیں تھا، ہوش میں آنے پر مجھے پتہ چلا کہ بہار کے پٹنہ کے قریب ایک سانپ کے ماہر امن مالی نے مجھے ٹھیک کیا۔ انہوں نے مجھے اپنے پاس رکھا اور اپنے ساتھ سانپوں کا کھیل دیکھانے لے جاتے تھے۔ پانچ سال پہلے وہ مجھے پنجاب لے گئے جہاں میں ایک زمیندار کے ماتحت کام کرتا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ Alive person declared dead in official papers : زندہ شخص سرکاری کاغذ میں مردہ
انگیش نے کہا کہ 24 فروری کو جب اس نے اپنی کہانی ایک ٹرک ڈرائیور کو سنائی تو ٹرک ڈرائیور اسے اعظم گڑھ لے گیا۔ وہاں سے وہ بلیا ضلع کے بیلتھرا روڈ پہنچا۔ انگیش نے کہا کہ میں نے بیلتھرا روڈ پر کچھ لوگوں کو اپنے گاؤں والوں کا نام بتایا۔ اس کے بعد ایک شخص نے گاؤں میں کسی کو واٹس ایپ کے ذریعے میری تصویر بھیجی۔ اسی دوران میں مانیار تھانے پہنچ گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اطلاع ملتے ہی اہل خانہ مانیار تھانے پہنچ گئے۔ جہاں اس نے اپنی ماں کملاوتی دیوی اور خالہ سنبھلاوتی دیوی کو پہچان لیا۔ اس کے بعد اس نے اپنے استاد اور آس پاس کے گھروں کے لوگوں کا نام بھی بتایا۔ پولیس نے انگیش کو اس کے گھر والوں کے حوالے کر دیا۔ پرنسپل ستیندر یادو اور سرپنچ نے بتایا کہ انگیش نے اپنے دوستوں کے ساتھ گاؤں کے سبھی لوگوں کو پہچان لیا۔