مودی نے بدھ کے روز ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد میٹنگ میں کہا کہ 'ہمیں کورونا کی اس ابھرتی ہوئی سیکنڈ پیک کو فوراً روکنا ہوگا۔ اس غرض سے ہمیں فوراً فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا۔'
میٹنگ میں ملک میں کورونا وائرس کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
کورونا کے خلاف مہم میں اب تک کی حصولیابیوں کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب لاپروائی کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 'کورونا کی لڑائی میں ہم آج جہاں تک پہنچے ہیں، اس سے آنے والا اعتماد، لاپروائی میں نہیں بدلنا چاہیے۔ ہمیں عوام کو 'پینِک موڈ' میں بھی نہیں لانا ہے اور پریشانی سے نجات بھی دلانی ہے۔ ٹیسٹ، ٹریک اور ٹریٹ کے سلسلے میں بھی ہمیں اتنا ہی سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے جیسا کہ ہم گذشتہ ایک برس سے کرتے آ رہے ہیں۔'
کنٹینمنٹ زون میں کورونا وائرس پر قدغن لگانے کے لیے کورونا ٹیسٹ کو لازمی اور اس کی تعداد بڑھانے پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہان کہ 'ہر کورونا متاثرہ شخص کے رابطوں کو کم سے کم وقت میں ٹریک کرنا اور آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ ریٹ 70 سے زیادہ رکھنا اہم ہے۔ ہمیں چھوٹے شہروں میں ٹیسٹنگ کو بڑھانا ہوگا۔ ہمیں چھوٹے شہروں میں ریفرل سسٹم اور ایمبولینس نیٹ ورک پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔'
انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیکہ کاری کی رفتار مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ایک دن میں 30 لاکھ افراد کی ٹیکہ کاری کرنے کے اعداد و شمار کو عبور کیا جا چکا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'ہمیں ویکسین ڈوز کے برباد ہونے کے مسئلے کو بہت سنجیدگی سے لینا ہے۔'
وزیرداخلہ امت شاہ نے ان اضلاع کا ذکر کیا جہاں کورونا وائرس پر قدغن لگانے کے لیے خصوصی توجہ دیے جانے کی ضرورت ہے۔ مرکزی سکریٹری برائے داخلہ بھی کورونا کی تازہ صورتحال اور ٹیکہ کاری کے لائحہ عمل کے بارے میں ایک پیشکش کی۔
یو این آئی