یوکرین کے حکام نے بتایا کہ روسی توپ خانے کی جانب سے داغے گئے گولے سے کم از کم اکیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جس نے شمال مشرقی شہر خارکیف کے قریب ماریفا میں ایک سکول اور ایک کمیونٹی سنٹر کو تباہ کر دیا تھا۔ مریفا کے میئر وینامین سیٹوف نے کہا کہ حملہ جمعرات کو طلوع فجر سے قبل ہوا۔ Twenty-One Killed in Pre-Dawn Russian Attack On School
حکام نے بتایا کہ خارکیف کے علاقے میں شدید بمباری دیکھنے میں آئی ہے۔ روسی افواج اس علاقے میں پیش قدمی کی کوشش کر رہی ہیں۔ دریں اثنا امدادی کارکنوں نے محصور شہر ماریوپول میں روسی فضائی حملے کے نتیجے میں تباہ ہونے والے تھیٹر کے کھنڈرات میں زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کیا، گزشتہ روز ایک شمالی شہر میں زبردست بمباری سے درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔
مزید پڑھیں:۔ Russia-Ukraine war: یوروپی یونین نے روس کے خلاف جنگ کے لیے چوتھی پابندیاں عائد کی
انہوں نے بتایا کہ اسٹریٹجک بندرگاہی شہر میں تین ہفتوں سے جاری لڑائی میں اپنے گھر تباہ ہونے کے بعد سینکڑوں شہری وسطی ماریوپول کے ' کالم تھیٹر' میں رہ رہے تھے۔ حملے کے تقریباً ایک دن بعد بھی ہلاکتوں کی کوئی اطلاع نہیں ہے کیونکہ ذرائع و ابلاغ کے سارے راستے بند کر دئے گئے ہیں۔
میئر کے دفتر کے ایک اہلکار پیٹرو اینڈروشینکو نے بتایا کہ"ہمیں امید ہے اور ہمارا خیال ہے کہ تھیٹر کے نیچے پناہ گاہ میں رہنے والے کچھ لوگ زندہ رہ سکتے ہیں، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی زندہ بچ گیا ہے یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمارت میں جدید تہہ خانے میں بم شیلٹر تھا جو فضائی حملوں کو برداشت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔